روس کا یوکرین پر قبضہ کرنے کا خطرہ:پنٹگان

   

واشنگٹن : امریکی وزارت دفاع پنٹگان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکہ روسی افواج کی نگرانی کر رہی ہے تا کہ ماسکو کی جانب سے حیاتیاتی یا کیمیائی مواد یوکرین منتقل کرنے کا انکشاف ہو سکے۔جان کربی نے گزشتہ روز یوکرین کی صورت حال سے متعلق بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ اس چیز پر نظر رکھی جا رہی ہے کہ آیا روس کی جانب سے گولہ بارود مثلا میزائل و راکٹ میں کیمیائی یا حیاتیاتی مواد رکھا جا رہا ہے،اسی طرح روس کی نیوکلیئر نقل و حرکت کی بھی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔امریکی ترجمان کا کہنا ہے کہ نیوکلیئر ہتھیار کے استعمال کے حوالے سے روسی بیانات نہایت خطرناک ہیں اور ہمیں خطرہ ہے کہ روس یوکرین پر قبضہ کر لے گا۔یوکرین کے شہر ماریوپول کے حوالے سے امریکی ذمہ دار نے بتایا کہ ماریوپول کو بم باری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ روسی فوجی شہر کے اندر یوکرینی فوج کے ساتھ لڑائی میں مصروف ہیں۔ تاہم یوکرین کی جانب سے شہر کے دفاع کے واسطے شدید مزاحمت ہو رہی ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران میں بحیرہ آزوف میں 5 سے 7 بحری جہازوں نے ماریوپول کے اطراف بمباری کی۔ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکیوں کے اندازوں کے مطابق روسی فوج کو غذائی اشیاء اور توانائی کی قلت کا سامنا ہے،بعض روسی فوجی شدید سردی کا شکار ہو کر لڑائی کے میدان سے باہر آ گئے۔امریکی ذمہ دار کے بیان کے مطابق روس نے اب تک یوکرین پر 1100 سے زیادہ میزائل داغے ہیں۔ گذشتہ 10 روز کے دوران میں شہریوں اور رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔اس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن یہ کہہ چکے ہیں کہ روس کا یہ جھوٹا الزام کہ یوکرین کے پاس حیاتیاتی اور کیمیائی ہتھیار ہیں ، روسی صدر کی اس نیت کو عیاں کرتا ہے کہ وہ خود یوکرین کے خلاف جنگ میں ان ہتھیاروں کا استعمال کرنے کا سوچ رہے ہیں۔