رچہ کنڈہ کے مختلف علاقوں میں وزیر داخلہ محمود علی کا اچانک دورہ

   

تاجرین اور عوام سے ملاقات، لاک ڈاؤن عمل آوری پر عہدیداروں کیساتھ جائزہ اجلاس

حیدرآباد۔/24 مارچ، ( سیاست نیوز) وزیر داخلہ محمد محمود علی نے آج رچہ کنڈہ کمشنر مہیش بھاگوت، ایڈیشنل کمشنر جی سدھیر بابو، ڈی سی پی ایل بی نگر سن پریت سنگھ، ڈی سی پی ٹریفک دیویا چرن اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے ہمراہ رچہ کنڈہ میں لاک ڈاؤن کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ وزیر داخلہ نے ایل بی نگر، کوتہ پیٹ، چیتنیہ پوری، دلسکھ نگر اور دیگر علاقوں کا اچانک دورہ کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے مقامی افراد اور دکانداروں سے ملاقات کرتے ہوئے بات چیت کی۔ وزیر داخلہ نے عوام کو کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے حکومت کی جانب سے کئے جارہے اقدامات سے واقف کرایا اور اپیل کی کہ سماج اور ملک کی بھلائی میں حکومت کی ہدایات پر عمل کیا جائے۔ انہوں دکانداروں کو مشورہ دیا کہ وہ گاہکوں کا ہجوم نہ کریں کیونکہ ہجوم کی صورت میں وائرس پھیلنے کا اندیشہ رہتاہے۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سفید راشن کارڈ ہولڈرس کو 12 کیلو چاول اور 1500/- روپئے دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی زائد قیمت پر فروخت کو روکنے کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے۔ تاجروں کو مشورہ دیا کہ اگر وہ زائد قیمت پر فروخت کرنے کی کوشش کریں گے اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث رہیں گے تو ان کے خلاف فوجداری کارروائی کی جائے گی۔ رچہ کنڈہ کمشنریٹ کے تحت 42 لاکھ کی آبادی ہے اور 58 پولیس اسٹیشن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس بتدریج پھیل رہا ہے لہذا چیف منسٹر نے ریاست بھر میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا۔ اشیائے ضروریہ کی سربراہی کیلئے گاڑیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں تلنگانہ پولیس کی ستائش کی جاتی ہے اور تلنگانہ پولیس کی کارکردگی دوسروں کیلئے مثالی ہے۔ تلنگانہ پولیس عوام کی بھلائی کیلئے دن رات سرگرم ہے اور عوام بھی پولیس کا تعاون کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو احتیاطی اقدامات کے ساتھ ساتھ فاصلہ برقرار کھنا چاہیئے۔ 31 مارچ تک احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی صورت میں وائرس سے بچاؤ ممکن ہے۔ کمشنر مہیش بھاگوت نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی معلومات کیلئے پولیس سے ربط قائم کریں۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیکسی گاڑیاں بند رہنے پر مسافرین کو خانگی گاڑیوں میں منتقل کرنے کی شکایات ملی ہیں ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ لاک ڈاؤن اور کرفیو کی خلاف ورزی نہ کریں۔ تمام اقدامات عوام کی بھلائی کیلئے ہیں۔