ریاستوں کے پاس شہریت قانون پر عمل کے سواء کوئی راستہ نہیں

,

   

سی اے اے مرکز کا اختیار، ریاستیں انکار نہیں کرسکتیں، نظریہ پر قائم رہنے کا حق لیکن قانونی حد عبور کرنے کا حق نہیں : عارف محمد خاں
جئے پور۔ 18 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کیرالا کے گورنر عارف محمد خاں نے ہفتہ کو کہا کہ ترمیم شدہ قانون شہریت مرکزی حکومت کے فرائض اور ذمہ داریوں کی فہرست میں شامل موضوع ہے، وہ ریاستوں کا موضوع نہیں ہے۔ ریاستوں کو صرف اس قانون پر عمل کرنا ہوگا۔ نئے قانون پر عمل آوری سے بعض ریاستوں کے انکار کے تناظر میں اخباری نمائندوں کے ایک سوال پر عارف محمد خاں نے جواب دیا کہ ریاستوں کے پاس اس قانون پر عمل کرنے کے سواء کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ (دستور کی دفعہ) 254 کے تحت اس پر عمل کرنا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو چاہئے کہ وہ اپنے حدود اور دائرہ کار کو سمجھیں۔ عارف محمد خاں نے ایک خانگی یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی عقل و دانش کے استعمال کے ذریعہ دلائل پیش کرسکتے ہیں۔ آپ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا حق بھی شامل ہے، لیکن ریاستی موضوع نہیں ہے بلکہ مرکزی فہرست سے تعلق رکھتا ہے۔ عارف محمد خاں نے مزید کہا کہ عوام کو اپنے نظریہ پر بضد رہنے کا حق حاصل ہے لیکن قانون کی حد عبور کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ رامائن اور مہا بھارت کے دور کے واقعات سے متعلق پروگرام میں کیرالا کے گورنر نے کہا کہ ہندوستانی روایات علم و دانش کی رویات ہیں، جن کا احیاء کرنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستانی تہذیب و تمدن ایک زندہ جاوید جاری و ساری تمدن ہے۔ ہندوستانی روایات محض خیالی نہیں بلکہ عملی جھلک ہیں۔ عارف محمد خاں نے کہا کہ مذہب کے وسیع تر معنی ہیں اور یہ محض چند رسم، رواج اور روایات تک محدود نہیں ہے۔ عارف محمد خاں نے اپنی تقریر میں رامائن اور رِگ ویدوں کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستانی روایات کو سمجھایا۔ برہمنوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے گورنر کیرالا نے کہا کہ برہمن وہ ہوتا ہے جو پہلے خود کو صاحب بصیرت بناتا ہے اور خود میں بصیرت پیدا کرتا ہے تاکہ وہ ہر کسی کو مساوات کے ساتھ سب کو یکساں نظر سے دیکھ سکے۔ عارف محمد خاں نے مزید کہا کہ یہ ایک انتہائی موثر انداز میں عیاں ہونے والی روایت ہے جو محدود ہونے کے نہیں بلکہ وسعت کے مواقع فراہم کرتی ہے۔ ہندوستان ہمیشہ ہی علم و دانش کے لئے مصروف رہا ہے۔ 10 ویں صدی کے دوران عالم عرب نے بھی اس کا اعتراف کیا تھا۔ عارف محمد خاں نے کہا کہ پیدائش کی بنیاد پر کوئی تعصب و امتیاز نہیں کیا جاسکتا۔ پیدائش کی بنیاد پر کوئی بھی کسی دوسرے سے کم نہیں ہے۔