ریاست میں فیور سروے کے چونکا دینے والے انکشافات

,

   

ایک ہفتہ میں دیڑھ لاکھ عوام میں کوروناکی علامتوں کی نشاندہی، حالت انتہائی سنگین
حیدرآباد۔ ریاست بھر میں فیور سروے کے چونکا دینے والے نتائج برآمد ہورہے ہیں ۔ صرف ایک ہفتہ میں دیڑھ لاکھ لوگوں میں کورونا کی علامتوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے روزانہ بلیٹن جاری کرکے جو کورونا کیسس کی تعداد بتائی جارہی ہے وہ الگ ہے۔ جن لوگوں میں کورونا کی علامتیں پائی جارہی ہیں ان میں کورونا کٹس تقسیم کئے جارہے ہیں۔ حکومت نے ریاست بھر میں بخار، سردی ، کھانسی سے متاثر رہنے والے عوام کی نشاندہی کرنے مختلف ٹیمیں تشکیل دیتے ہوئے گھر گھر سروے کیا جارہا ہے۔ ایک ہفتہ کے دوران جو سروے ہوا ہے اس میں 1.5 لاکھ افراد میں کورونا کی علامتیں پائی گئی ہیں جو ریاست میں حالت تشویشناک ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔ حکومت کی جانب سے ریاست بھر میں 1064 مراکز کی جانب سے مفت کورونا کا ٹسٹ کیا جارہا ہے۔ پہلے سے ہی ٹسٹوں کی تعداد گھٹادی گئی ہے۔ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے بعد ٹسٹوں کی تعداد مزید گھٹا کر تمام مراکز دن میں 11 بجے بند کردینے کی شکایتیں وصول ہورہی ہیں ۔ گزشتہ ماہ روزانہ 1.20 لاکھ تا 1.30 لاکھ کورونا ٹسٹ کئے گئے تھے تاہم ماہ مئی میں روزانہ 60 تا90 ہزار ہی ٹسٹ کئے جارہے ہیں ۔ کورونا کی علامتیں رکھنے والے سرکاری مراکز پہنچنے پر بھی ان کا ٹسٹ نہیں کیا جارہا ہے جس سے ریاست میں کورونا مزید تیزی سے پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ جن دیڑھ لاکھ لوگوں میں کورونا کی علامتیں پائی گئی ہیں ان کا یا ان کے ارکان خاندان یا انہوں نے جن لوگوں سے ملاقات کی ہے ان کی نشاندہی کرکے ٹسٹ کرنے کے بجائے سروے کرنے والی ٹیمیں انہیں گھر میں 14 دن تک آئسولیشن میں رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کورونا کا کٹ دیتے ہوئے واپس ہورہی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے کورونا مزید پھیلنے کا خطرہ ہے۔ ریاست میں کورونا کے تیزی سے پھیلنے کی یہ بھی ایک وجہ ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ کورونا کی دوسری لہر متاثرین میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔ گھروں میں رہنے والے بڑی تعداد میں سانس کی تکلیف وغیرہ سے دم توڑرہے ہیں لمحہ آخر میں عوام ہاسپٹلس کے چکر کاٹ رہے ہیں جس کی وجہ سے بھی ان کی موت ہورہی ہے۔ متاثرین کو صحیح طریقہ سے طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے بھی وہ آخری سانس لے رہے ہیں۔