ریاست میں میڈیکل کٹس کے نام پر رقمی تغلب

   

اینٹی کرپشن بیورو کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا
حیدرآباد 29 اکٹوبر (سیاست نیوز) ریاست میں میڈیکل کٹس کے نام پر کروڑہا روپئے کے غبن کی اطلاعات ہیں۔ ان اطلاعات پر اینٹی کرپشن بیورو نے حرکت میں آکر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جملہ 22 انڈنٹس (Indents) کے منجملہ فی الوقت 2 انڈنٹس کا ہی اے سی بی نے جائزہ لیا ہے اور دو انڈنٹس کے ایچ آئی وی کٹس کے نام پر 1.76 کروڑ روپیوں کے غبن کا پتہ چلا ہے۔ اس مبینہ اسکام میں اہم ملزم آئی ایم ایس ڈائرکٹر شریمتی دیویکا رانی بتائی جارہی ہیں۔ اس مبینہ اسکام کے پس پردہ ڈائرکٹر، جوائنٹ ڈائرکٹر، آفس اسٹاف کے رول پر بھی عہدیدار جانچ کررہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ سال 2017-18 ء میں میڈیکل کٹس کیلئے حکومت سے 60 کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے۔ اسی دوران وزیر صحت و طبابت مسٹر ای راجندر نے کے سی آر کٹ آن لائن گلوبل ٹنڈرس کے ذریعہ جاریہ سال حکومت کو سال کروڑ روپئے فائدہ ہونے کا اظہار کیا ہے اور اس مرتبہ ٹنڈرس میں 8 کمپنیوں نے حصہ لیا تھا جن کے منجملہ اہل ۔ 1 آنے والی کمپنی نے ٹنڈر میں (1593.97) کروڑ روپئے درج کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ کے مقابلہ میں یہ 120 کروڑ روپئے کم ہے۔ جملہ 6 لاکھ کٹس کیلئے 7.14 کروڑ روپئے کا فائدہ ہوا۔ مسٹر راجندر نے کہاکہ کے سی آر کٹس کی تقسیم میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہونے یا کسی بھی قسم کی تاخیر نہ ہونے بولی کی رقم کے مطابق اہل ۔ 1 کو 50 فیصد ، اہل ۔ 2 کو 30 فیصد، اہل ۔ 3 کو 20 فیصد مختص کئے گئے ہیں۔ وزیر صحت و طبابت نے بتایا کہ آنے والے دو سال کے دوران 6 لاکھ کے سی آر کٹس درکار ہونے کی توقع پائی جارہی ہے۔