ریاست میں ڈینگو کے کیسس نہیں، وزیر صحت ای راجندر کا دعویٰ

   

99 فیصد عام بخار کے واقعات، سرکاری دواخانوں میں طبی سہولتوں کی کوئی کمی نہیں

حیدرآباد۔ 13 ستمبر (سیاست نیوز) وزیر صحت ای راجندر نے دعوی کیا کہ ریاست میں ڈینگو بخار کے کیسس نہیں ہیں اس کے علاوہ سرکاری دواخانوں میں ادویات کی کوئی کمی نہیں۔ مختلف سرکاری دواخانوں میں وبائی امراض کے لیے طبی سہولتوں کا جائزہ لینے کے لیے وزیر صحت ان دنوں اضلاع کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے آج پیدا پلی اور کریم نگر میں سرکاری دواخانوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر راجندر نے کہا کہ ریاست میں ملیریا اور ٹائیفائیڈ کے مریض پائے گئے ہیں۔ بعض سیاسی جماعتیں عوام کو خوف میں مبتلا کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے حکومت ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔ ڈاکٹرس کی چھٹیوں کو منسوخ کردیا گیا ہے تاکہ مریضوں کی بہتر دیکھ بھال ہوسکے۔ انہوں نے پیدا پلی میں روٹا وائرس ویکسینیشن کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ادویات کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈائلاسیس کے مریضوں کے بارے میں چیف منسٹر کو واقف کرایا گیا۔ حکومت اس بات کی کوشش کررہی ہے کہ ایسے مریضوں کو پنشن فراہم ہو۔ راجندر نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں ایک بھی میڈیکل کالج نہیں تھا۔ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد چار نئے میڈیکل کالج قائم کیے گئے جس کا سہرا کے سی آر کے سر جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوداوری کھنی یا منچریال میں میڈیکل کالج کے قیام کی تجویز ہے۔ کریم نگر میں بی جے پی کارکنوں نے وزیر صحت کی تقریب کے دوران رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے گوداوری کھنی میں میڈیکل کالج کے قیام کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی کارکنوں نے دھمکی دی کہ اگر منچریال میں میڈیکل کالج قائم ہوتا ہے تو وہ احتجاج کریں گے۔ احتجاج کے دوران وزیر صحت نے گوداوری کھنی میں کالج کے قیام کا تیقن دیا۔ راجندر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سرکاری دواخانوں میں بہتر طبی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں 99 فیصد عام بخار کے مریض ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اپوزیشن جماعتیں وبائی امراض کو بڑھا چڑھاکر پیش کررہی ہیں جس کے سبب عوام دہشت کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیدا پلی میں 50 بستروں پر مشتمل ہاسپٹل قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ وبائی امراض سے نمٹنے میں حکومت کوئی کوتاہی نہیں کرے گی۔