کچھ اضلاع کیلئے ریڈ الرٹ اور کچھ کیلئے آرینج الرٹ جاری ۔شہر میں بھی بارش کا امکان
حیدرآباد 31 اگسٹ(سیاست نیوز) تلنگانہ میں 2 ستمبر تا 6ستمبر مسلسل بارشو ں کا امکان ہے ۔ محکمہ موسمیات کی پیش قیاسی کے مطابق ان ایام میں خلیج بنگال میں ہوا کے دباؤ میں کمی کے سبب بیشتر اضلاع میں موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔ خانگی ماہرین نے جو پیش قیاسی کی اس کے مطابق شمالی تلنگانہ کے اضلاع میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگا اور ماہ ستمبر کے تیسرے ہفتہ تک یہ سلسلہ جاری رہنے کاامکان ظاہر کیا جا رہاہے ۔ کہا گیا کہ ماہ ستمبر میں شدید تباہ کن بارشیں ہونے کا امکان ہے۔ ماہ اگسٹ کے اواخر میں بارشوں کے سبب کئی اضلاع بالخصوص کاماریڈی و میدک کے علاوہ سنگاریڈی میں تباہی دیکھی گئی اور اب بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صفائی کا عمل جاری ہے لیکن محکمہ موسمیات کی پیش قیاسی کے مطابق ان اضلاع میں آئندہ چند یوم میں دوبارہ بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگا جو 4 دن جاری رہے گا ۔ ماہرین کے مطابق تلنگانہ کے بیشتراضلاع میں بارشوں کے دوران حیدرآبادوسکندرآباد کے کئی مقامات پر موسلادھار بارش کے امکانات ہیں جبکہ شہر حیدرآباد کیلئے ریڈ الرٹ جاری نہیں کیاگیا ہے بلکہ بیشتر اضلاع کیلئے آرینج الرٹ اور بعض اضلاع کیلئے ریڈ الرٹ جاری کیاگیا ۔ حیدرآبادو سکندرآباد کے علاوہ مضافاتی علاقوں اور نواحی علاقوں میں بھی آئندہ دنوں شدید بارش کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ کہا جار ہاہے کہ بارش کے دوران درجہ حرارت میں گراوٹ ریکارڈ کی جائے گی۔ شہر حیدرآباد میں آج بھی موسم خوشگوار رہا اور درجہ حرارت معمول کے مطابق رہنے کے علاوہ وقفہ وقفہ سے ہلکی بارش اور بوندا باندی ریکارڈ کی گئی ۔ خانگی ماہرین نے ماہ ستمبر کے متعلق کی گئی پیش قیاسی میں دعویٰ کیا کہ بیشتر اضلاع میں ماہ ستمبر کے علاوہ اکٹوبر کے اوائل میں بارش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے ۔ موسمی تبدیلیوں کے سبب انتہائی تیز موسلادھار بارشوں سے ریاست کے کئی اضلاع میں سیلاب کی صورتحال ریکارڈ کی جانے لگی ہے اور کئی اضلاع میں تالابوں کے پشتے ٹوٹنے سے نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ اسی طرح ضلع کریم نگر کے کئی علاقوں میں پانی داخل ہونے کے نتیجہ میں عوام کو مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن اب جبکہ محکمہ موسمیات کی جانب سے موسلادھار بارشوں کے امکانات ظاہر کئے جانے لگے ہیں تو ایسی صور ت میں حکومت کو قبل ازوقت سیلاب سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کرنے کے اقدامات کرنے چاہئے تاکہ انتہائی شدید موسلادھار بارشوں کی صورت میں جانی و مالی نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے اور نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہونے سے عوام کو مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔3