ریاست کرناٹک میں پھر سے ٹیپو سلطان پر کی گئی سیاست، کورونا کا بہانہ بنا کر ساتویں جماعت کے نصاب سے ٹیپو سلطان کا سبق ہٹایا گیا

, ,

   

ریاست کرناٹک میں پھر سے ٹیپو سلطان پر کی گئی سیاست، کورونا کا بہانہ بنا کر ساتویں جماعت کے نصاب سے ٹیپو سلطان کا سبق ہٹایا گیا

بنگلور:کرناٹک میں برسر اقتدار بھاجپا حکومت پھر سے ٹیپو سلطان پر سیاست کر رہی ہے، کورونا وائرس کی آڑ میں تاریخ کی ایک عظیم شخصیت کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
ریاست کرناٹک میں ساتویں جماعت کے نصاب سے ٹیپو سلطان کا سبق ہٹاۓ جانے کے بعد کرناٹک کی حکومت ہر طرف سے سوالوں کے گھیرے میں ہے، طویل مدتی لاک ڈاؤن کے بعد نصاب میں 30 فیصدی کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے، اس فیصلہ کے فوراً بعد کرناٹک ٹکیسٹ بک سوسائٹی نے21-2020 کا اسکولی نصاب ازسرنو مرتب کیا ہے، اس نئے تعلیمی میں ساتویں جماعت کے سماجی سائنس کتاب سے سبق نمبر 5 کو حذف کیا گیا ہے، آپ کو بتادیں کہ سبق نمبر 5 میسور کی خداد سلطنت کے بانی نواب حیدر علی خان، ان کے فرزند ٹیپو سلطان اور میسور کے تاریخی مقامات کے متعلق ہے۔
تاہم حکومت نے 6 اور 7 جماعت کے نصاب میں ٹیپو سلطان کے اسباق کو برقرار رکھا ہے، حکومت اور محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ تقریباً چار ماہ کی تخفیف ہو رہی ہے، اس لئے نصاب کو کم نہیں کرسکتے اسی لئے حکومت نے اسباق کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مگر اپوزیشن جماعت کانگریس اور جنتادل سیکولر کا کہنا ہے کہ حکومت تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کیسے کر سکتی ہے، پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ ٹیپو سلطان ایک تاریخی شخصیت ہے، تاریخ تاریخ ہوتی ہے، اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی، انہوں نے کہا کہ پارٹی اس کی سخت مخالفت کرے گی۔
جے ڈی ایس کے ریاستی نائب صدر سید شفیع اللہ نے کہا کہ پہلے بھی بی جے پی بی جے پی نے ٹیپو سلطان کے اسباق کو نصاب سے ہٹانے کی کوشش کی ہے، اب کورونا کا بہانہ بنا کر اپنے ایجنڈے اور سوچ کو نافذ کرنا چاہتی ہے، سید شفیع اللہ نے اس مسئلہ کو لے کر وزیر اعلیٰ کو خط بھی لکھا ہے، اور تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔