ریسرچ اور اختراعی صلاحیتوں میں اضافہ کے ذریعہ ملک کی ترقی ممکن

,

   

Ferty9 Clinic

طلبہ چیالنجس کا حوصلہ مندی سے سامنا کریں، عثمانیہ یونیورسٹی کانوکیشن سے گورنر سوندرا راجن کا خطاب

حیدرآباد۔/27 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن نے طلبہ اور اسکالرس پر زور دیا کہ وہ ریسرچ اور اختراعی صلاحیتوں میں اضافہ پر توجہ مرکوز کریں تاکہ ملک کی ہر شعبہ میں ترقی ممکن ہو۔ گورنر سوندرا راجن جو عثمانیہ یونیورسٹی کی چانسلر بھی ہیں آج یونیورسٹی کے 81 ویں کانوکیشن سے خطاب کررہی تھیں۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے ٹیگور آڈیٹوریم میں کانوکیشن کا اہتمام کیا گیا جس میں گورنر نے مختلف شعبہ جات میں نمایاں کارکردگی پر گولڈ میڈل اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں طلبہ کو عطا کیں۔ گورنر نے کہا کہ ملک کی ہمہ جہتی ترقی اور ہر شعبہ میں نمایاں پیشرفت کیلئے اختراعی صلاحیتوں میں اضافہ اہمیت کا حامل ہے۔ ہمیں ہر سطح پر ریسرچ اور اختراعی صلاحیتوں کو اولین ترجیح دینے کی ضرورت ہے تاکہ ہندوستان خود مکتفی ملک بن سکے۔ گورنر نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ آنے والے چیالنجس کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیالنجس کا سامنا انسان کو مزید مضبوط بناتا ہے۔ چیالنجس سے نمٹتے ہوئے طلبہ اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سخت چیالنجس کا سامنا کرنے سے طلبہ کو گھبرانا نہیں چاہیئے کیونکہ چیالنجس ہی انسان کو ترقی کی جانب پیشرفت اور پرواز میں اضافہ کا ذریعہ بنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی 100 سالہ عظیم تاریخ رکھتی ہے۔ انہوں نے طلبہ اور سابق طلبہ سے کہا کہ وہ اپنی وابستگی کے ذریعہ یونیورسٹی کے وقار میں اضافہ کریں اور یونیورسٹی کی ترقی میں اپنا رول ادا کریں۔ انہوں نے طلبہ کو تلقین کی کہ وہ چھوٹے اور معمولی مسائل سے حوصلہ شکنی کا شکار نہ ہوں اور نہ ہی ذہنی طور پر متاثر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے طلبہ کو ترقی کے خوابوں سے متعلق جو مشورہ دیا تھا اسے اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے کہا تھا کہ خواب وہ نہیں جو نیند میں دیکھے جائیں بلکہ بڑے خواب آپ کو نیند سے جگادیں۔ گورنر نے بہتر تعلیمی مظاہرہ پر ڈگری اور گولڈ میڈل حاصل کرنے والے طلبہ اور اسکالرس کی ستائش کی اور کہا کہ اس بات کو پیش نظر رکھیں کہ زندگی ایک سفید کاغذ ہے اور ہمیں اپنی بہتر کارکردگی کے ذریعہ ایک اچھے انسان کے طور پر خود کو ثابت کرنا ہے۔ صدرنشین ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن ( ڈی آر ڈی او ) ڈاکٹر جی ستیش ریڈی نے کانوکیشن خطبہ دیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈی رویندر اور یونیورسٹی کے دیگر عہدیدار اس موقع پر موجود تھے۔ گورنر نے ڈاکٹریٹ اور ڈگری حاصل کرنے والے طلباء کو اعزازات عطا کرتے وقت مستقبل میں بہتر مظاہرہ کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ر