ریل روٹس کی نجی کاری کے خلاف 24جولائی کو ملک گیر احتجاج

   

حیدرآباد۔ مرکز کی بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کی جانب سے تمام ریل روٹس کی نجی کاری کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے انڈین فیڈریشن آف ٹریڈ یونینس (آئی ایف ٹی یو)جمعہ کو ملک گیر احتجاج کرے گی۔24جولائی کو دس مرکزی ٹریڈ یونینس اس ملک گیر ہڑتال میں حصہ لیں گی، ان میں کانگریس کی حمایت والی آئی این ٹی یو سی،بائیں بازو کی حمایت یافتہ سی آئی ٹی یو اور دیگر جیسے اے آئی یو ٹی یو سی،ایچ ایم ایس،ٹی یو سی سی،سیوا،اے آئی سی سی ٹی یو،ایل پی ایف اور یو ٹی یو سی شامل ہیں۔ان تنظیموں نے 109ریل روٹس کی نجی کاری کی شدید مخالفت کی اور اس احساس کا اظہار کیا کہ اس سے غریب اور امیر کی مزید تقسیم ہوگی۔آئی ایف ٹی یو کی قومی کمیٹی کی صدر ڈاکٹراپرنا اور جنرل سکریٹری پردیپ نے اپنے پریس ریلیز میں کہا کہ اس نے مزدور طبقہ پر زور دیا کہ وہ عوامی ٹرانسپورٹ کی نجی کاری کی مہم کی مزاحمت کریں اور 24جولائی کو احتجاج کا اہتمام کریں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 109ریل روٹس نجی افراد کے حوالے کی جائیں گی جن کے ذریعہ 151ٹرینیں چلائی جائیں گی اور اس مقصد کے لئے منافع بخش کلسٹرس کی نشاندہی کی جائے گی۔طویل مسافاتی ٹرینیں بند کردی جائیں گی اور نجی کمپنیاں آئندہ 35برسوں کے لئے مسافرین کے کرایوں کا تعین کریں گی۔انہوں نے کہا کہ بعض ریل روٹس کو نجی کمپنیوں کے حوالے کرنے کا اثر ٹکٹوں کی شرحوں پر پڑے گا اور موجودہ طورپر دی جارہی رعایتیں ختم ہوجائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ریل روٹس کی نجی کاری کے نتیجہ میں غریب اور متوسط طبقہ کے عوام کو ٹرین کے سفر سے محروم کرنا ہے ۔بعض ریل روٹس کی نجی کاری سے روزگار کے مواقع پیدا ہونے کا دعوی بے بنیاد ہے کیونکہ نجی کاری کی وجہ سے تقریبا تین لاکھ مخلوعہ ملازمتوں کو پُرنہیں کیاجائے گا۔