چیف منسٹر کو تنقید کا نشانہ بنانے پر بی سمن کا کرارہ جواب
حیدرآباد : گورنمنٹ وہپ بی سمن نے کانگریس رکن پارلیمنٹ اے ریونت ریڈی کو آندھرائی حکمرانوں کا چمچہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دوبارہ ریونت ریڈی کا جیل جانا یقینی ہے۔ ناگرجنا اسمبلی حلقہ کے پداپور منڈل ہیڈکوارٹر پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی کی جانب سے چیف منسٹر اور تلنگانہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پینٹر کی حیثیت سے کام کرنے والے ریونت ریڈی بلیک میل کی سیاست سے کروڑہا روپئے کے مالک بن گئے۔ کوڑنگل اسمبلی حلقہ میں شکست کے بعد ملکاجگری لوک سبھا حلقہ سے کامیابی حاصل کرنے والے ریونت ریڈی کا دوبارہ جیل جانا یقینی ہے۔ بی سمن نے کہا کہ کے سی آر عہدے چپلوں کی طرح بدلنے کے عادی ہے۔ ہمارے قائد نے تحریک چلاتے ہوئے علحدہ ریاست قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ تلنگانہ تحریک میں متحدہ آندھرا کے حامیوں کے مخبر کی طرح ریونت ریڈی نے کام کیا ہے۔ چندرا بابو نائیڈو کی چمچہ گری کی تھی۔ گورنمنٹ وہپ نے کہا کہ ریونت ریڈی زبان سنبھال کر بات کریں ورنہ انہیں سنگین نتائج سے گذرنا پڑے گا۔ ریونت ریڈی کو کے سی آر تو دور بی سمن کا نام لینے کا بھی اخلاقی حق نہیں ہے۔ وہ تلنگانہ کی تحریک چلاتے ہوئے جس وقت جیل گئے تھے، اس وقت ریونت ریڈی حیدرآباد میں اراضیات پر قبضے کرتے ہوئے زندگی گذار رہے تھے۔ چیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے مشین بھاگیرتا اسکیم کا آغاز ہوا جس کے بعد ضلع نلگنڈہ سے فلورائیڈ کا مسئلہ حل ہوا اور گھر گھر صاف ستھرا پینے کا پانی دستیاب ہورہا ہے۔ کانگریس پارٹی کا تلنگانہ سے وجود ختم ہوگیا۔ کانگریس قائدین پر بھروسہ کرتے ہوئے دھوکہ نہ کھانے کا عوام کو مشورہ دیا۔