اے سی بی کی کے ٹی آر سے پوچھ تاچھ ’’ٹائم پاس‘‘
حیدرآباد۔ 18جون (سیاست نیوز) بی آر ایس کی ایم ایل سی اور صدر تلنگانہ جاگروتی کے کویتا نے کہا کہ 16، 17 اور 18 جولائی کو ریل سے سفر کرنے والے اپنے سفر کے پروگرام پر نظرثانی کرلیں، کیونکہ تلنگانہ جاگروتی بی سی طبقات کو 42% تحفظات فراہم کرنے کیلئے 17 جولائی کو بڑے پیمانے پر ریل روکو احتجاجی دھرنا منظم کرے گی۔ آج اپنی قیام گاہ واقع بنجارہ ہلز پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ کویتا نے کہا کہ بی سی طبقات کو 42% تحفظات فراہم کئے بغیر مقامی اداروں کے انتخابات منعقد کئے جاتے ہیں تو تلنگانہ جاگروتی بڑے پیمانے پر احتجاج کرے گی اور ساتھ ہی ساتھ گاؤں اور منڈلوں میں ایم پی ٹی سی اور وارڈ ممبرس کیلئے سینکڑوں کی تعداد میں پرچہ نامزدگیاں داخل کی جائیں گی۔ میڈیا کی جانب سے کے ٹی آر کی اینٹی کرپشن بیورو میں حاضری اور ہریش راؤ کی ناسازی صحت پر پارٹی ہیڈکوارٹر تلنگانہ بھون اور ہاسپٹل نہ پہونچنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے اے سی بی کی کارروائی ’’ٹائم پاس‘‘ تھی۔ سب کو معلوم ہے کہ فارمولہ ای کار ریسنگ میں کے ٹی آر بے قصور ہے بلکہ اس ریس کا انعقاد کراتے ہوئے کے ٹی آر نے تلنگانہ کو ساری دنیا میں شہرت دلائی ہے، لیکن ان ہی کے خلاف سیاسی انتقام لیا جارہا ہے جبکہ ہریش راؤ کی خرابی صحت کے بارے میں مجھے کوئی علم نہیں ہے۔ تلنگانہ کو نقصان پہونچانے کیلئے آندھرا پردیش میں تعمیر کئے جانے والے آبپاشی پراجیکٹس پر حکومت تلنگانہ اور چیف منسٹر ریونت ریڈی کی خاموشی کو کویتا نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ریونت ریڈی نلا ملا کا ٹائیگر نہیں ، بلکہ پیپر ٹائیگر ہے۔بی سی تحفظات کے معاملے میں مرکزی حکومت بھی ٹال مٹول کی پالیسی اختیار کی ہوئی ہے۔ تلنگانہ حکومت اسمبلی میں بلس منظور کرتے ہوئے بی سی طبقات کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہی ہے۔ تلنگانہ کے بی جے پی قائدین ، وزیر اعظم اور پارٹی کے قائدین کو منانے میں پوری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ مقامی اداروں کے انتخابات میں کانگریس کے ساتھ بی جے پی کو بھی شکست دی جائے گی۔2