ریونت ریڈی کو مفت غذا کی تقسیم سے پولیس نے روک دیا

,

   

ایم پی کی عہدیداروں سے بحث وتکرار، مریضوں کے رشتہ داروں کی مدد سے روکنا افسوسناک
حیدرآباد۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی کو آج بیگم پیٹ پولیس نے غریبوں کو مفت غذا کی سربراہی سے روک دیا۔ ریونت ریڈی نے گاندھی ہاسپٹل میں کل مریضوں کے رشتہ داروں کو مفت غذا کی سربراہی کا آغاز کیا تھا اور وہ اسی پروگرام کے تحت غذا پر مشتمل گاڑی کے ساتھ گاندھی ہاسپٹل جارہے تھے کہ راستہ میں بیگم پیٹ پولیس نے انہیں روک لیا۔ ریونت ریڈی اور پولیس عہدیداروں کے درمیان بحث و تکرار ہوئی اور ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ متعلقہ رکن پارلیمنٹ ہیں اور اپنے حلقہ کے کنٹونمنٹ اور دیگر علاقوں میں عوام کی مدد کیلئے جارہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ عوامی نمائندہ کو خود ان کے حلقہ میں پریشان حال افراد کی مدد سے کس طرح روکا جاسکتا ہے۔ انہوں نے پولیس عہدیداروں سے کہا کہ میں مقامی رکن پارلیمنٹ ہوں اور مجھے روکنے والے آپ کون ہوتے ہیں، کس نے آپ کو روکنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام کو مرنے کیلئے چھوڑ دیا ہے اور سرکاری دواخانوں میں مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کی ابتر حالت ہے۔ مقامی رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے میں عوام کی مدد کیلئے جارہا ہوں۔ آپ اگر چاہیں تو گاندھی ہاسپٹل کے قریب رکاوٹیں کھڑی کرسکتے ہیں ۔ بیگم پیٹ میرے لوک سبھا حلقہ کا حصہ ہے۔ گاندھی ہاسپٹل کے علاوہ میں سکندرآباد اور بیگم پیٹ کے علاقوں میں غریبوں کی مد کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت جبکہ حکومت عوام کی مدد کرنے سے قاصر ہے منتخب عوامی نمائندہ کی حیثیت سے وہ عوام کے درمیان ہیں۔ اے سی پی اور انسپکٹر سے ریونت ریڈی کی بحث و تکرار ہوئی ۔ انہوں نے پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں سے ربط قائم کرتے ہوئے بات چیت کی لیکن پولیس عہدیداروں نے غذا کی تقسیم کی اجازت سے انکار کیا۔ پولیس کے رویہ پر ریونت ریڈی نے برہمی کا اظہار کیا اور صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے انہوں نے گاندھی ہاسپٹل کے بجائے دیگر علاقوںکا رُخ کیا۔ ریونت ریڈی کو روکے جانے پر مقامی افراد بڑی تعداد میں جمع ہوگئے تھے۔