ریونت ریڈی کی قیامگاہ کے روبرو کانگریس اور ٹی آر ایس کارکنوں میں جھڑپ

   

احتجاج کیلئے پہنچنے والے ٹی آر ایس کارکنوں پر حملہ، پولیس کی مداخلت سے صورتحال قابو میں

حیدرآباد۔/21 ستمبر، ( سیاست نیوز) صدرپردیش کانگریس ریونت ریڈی کی جوبلی ہلز میں واقع قیامگاہ کے روبرو آج اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب ٹی آر ایس یوتھ ونگ کے کارکنوں نے مظاہرہ کرنے کی کوشش کی۔ چیف منسٹر کے سی آر اور وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی آر کے خلاف ریونت ریڈی کے ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے ان کی قیامگاہ کے روبرو ٹی آر ایس وی کے کارکن احتجاج کیلئے پہنچے۔ ان کے ساتھ ریونت ریڈی کا علامتی پتلہ تھا۔ وہ جیسے ہی ریونت ریڈی کی قیامگاہ کے قریب پہنچے وہاں موجود کانگریس کارکنوں نے ان پر لاٹھیوں اور پتھروں سے حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں وہ اپنی جان بچاکر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ٹی آر ایس نے کانگریس کے غنڈوں پر حملہ کا الزام عائد کیا جبکہ حملہ کے موقع پر پولیس موجود تھی لیکن وہ کانگریس کارکنوں پر کنٹرول کرنے سے قاصر رہی۔ ریونت ریڈی کے حامیوں نے ٹی آر ایس وی کے کارکنوں پر لاٹھیاں اور پتھر پھینکے۔ ٹی آر ایس کارکنوں کی تعداد بمشکل 6 تا 8 تھی جبکہ ریونت ریڈی کے حامی کثیر تعداد میں تھے۔ ابتداء میں دونوں گروپوں کے درمیان بحث و تکرار ہوئی اور پھر نوبت حملہ تک پہنچ گئی۔ پولیس نے ٹی آر ایس کارکنوں کو روانہ کرتے ہوئے صورتحال کو قابو میں کیا۔ واضح رہے کہ ڈرگس ٹسٹ کیلئے ریونت ریڈی نے کے ٹی آر کو وائیٹ چیلنج کیا ہے اور اس مسئلہ پر دونوں قائدین میں ٹوئٹر پر لفظی تکرار دیکھی گئی۔ ڈرگ اسکام سے کے ٹی آر کے نام کو جوڑنے کے خلاف یوتھ ونگ کے کارکن احتجاج کیلئے پہنچے۔ پولیس نے ہلکی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے کارکنوں کو منتشرکیا۔ اسی دوران نائب صدر پردیش کانگریس ملو روی نے ریونت ریڈی کی قیامگاہ پر حملہ کی کوشش کی مذمت کی ہے۔