ریونت ریڈی 20 سال میں عثمانیہ یونیورسٹی کا دورہ کرنے والے پہلے چیف منسٹر

   

کودنڈا رام کو اندرون 15 دن دوبارہ ایم ایل سی ، حکومت کے مخالفین تلنگانہ سماج کے لیے دیمک کی طرح
کسان کا بیٹا چیف منسٹر کے عہدہ پر برداشت نہیں، ایک ہی خاندان میں تمام عہدوں کی خواہش، اقتدار سے محرومی پر ناراض
حیدرآباد ۔ 25 ۔ اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ اقتدار سے محرومی کے نتیجہ میں بعض سیاسی قائدین تکلیف اور غم میں ہے اور انہیں حکومت کی ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات پر عمل آوری ہرگز پسند نہیں۔ چیف منسٹر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مخالف ترقی عناصر کے پروپگنڈہ کا شکار نہ ہوں۔ عثمانیہ یونیورسٹی میں ترقیاتی کاموں کے افتتاح کے بعد خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت آپ کے لئے ہے اور اپنی ضرورتوں کے بارے میں حکومت سے کھل کر اظہار کرسکتے ہیں۔ کوئی بھی مسئلہ درپیش ہوں تو حکومت سے رجوع کریں۔ ریاستی وزراء اور عہدیدار ہمیشہ آپ کے لئے دستیاب رہیں گے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بعض سیاسی قائدین اپنے بچوں کو کچھ نہ کچھ بنانا چاہتے ہیں مگر ممکن نہ ہوسکا جس کے نتیجہ میں وہ پریشانی میں مبتلا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مخالفین کو تکلیف اس بات کی ہے کہ کسان کا بیٹا چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ میں آپ کے درمیان ہمیشہ رہا ہوں ۔ رکن اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ کے طور پر میں آپ کی خدمت کرچکا ہوں۔ آپ کے آشیرواد اور تائید سے میں چیف منسٹر کے عہدہ تک پہنچا ہوں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ واٹس ایپ اور سوشیل میڈیا پر حکومت کے خلاف گمراہ کن پروپگنڈہ کیا جارہا ہے۔ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں آرٹیفشل انٹلیجنس کے ذریعہ شیر اور ہاتھی کی موجودگی بتاتے ہوئے ترقیاتی کاموں کو روکا گیا۔ تلنگانہ میں نہ شیر ہیں نہ ہاتھی بلکہ انسانی شکل کے درندہ ترقی میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ یہ مخالف عناصر تلنگانہ سماج کے جسم پر دیمک کی طرح ہیں جن کا پتہ چلانا آسان نہیں ۔ اگر وہ دوبارہ برسر اقتدار آتے ہیں تو عثمانیہ یونیورسٹی کو برقرار رہنے نہیں دیں گے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت نے طلبہ کے مسائل کی قانون ساز کونسل میں نمائندگی کیلئے پروفیسر کودنڈا رام کو کونسل کا رکن نامزد کیا لیکن ایک سازش کے تحت سپریم کورٹ جاکر ان کی رکنیت ختم کرائی گئی۔ ریونت ریڈی نے واضح کیا کہ 15 دنوں میں کودنڈا رام کو دوبارہ ایم ایل سی کے طور پر سفارش کی جائے گی اور دیکھتے ہیں کون اس راہ میں رکاوٹ بنتا ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ عوامی مسائل پیش کرنے والے افراد قانون ساز اداروں میں ہونے چاہئے ۔ مخالفین نے سپریم کورٹ جاکر کروڑہا روپئے خرچ کئے اور بڑے وکلاء کی خدمات حاصل کرتے ہوئے کودنڈا رام کی رکنیت کو ختم کیا ۔ تلنگانہ تحریک میں پولیٹیکل جے اے سی کے صدرنشین کے طور پر خدمات انجام دینے والے کودنڈا رام کی کونسل میں موجودگی برداشت نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے سوال کیا کہ کیا تمام عہدے صرف ایک ہی خاندان میں ہونے چاہئے۔ چیف منسٹر ، منسٹر ، رکن پارلیمنٹ ، رکن اسمبلی ، رکن کونسل یہ تمام عہدے ایک ہی گھر میں ہیں ۔ یہ خاندان دوسروں کو برداشت نہیں کر پارہا ہے۔ گزشتہ 20 برسوں میں عثمانیہ یونیورسٹی کا دورہ کرنے والے ریونت ریڈی پہلے چیف منسٹر ہیں جن کی آمد کے موقع پر پولیس نے احتیاطی طور پر وسیع تر انتظامات کئے تھے۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے احاطہ میں طلبہ نے جگہ جگہ ریونت ریڈی کا استقبال کیا اور ٹیگور آڈیٹوریم میں تقریب کے دوران طلبہ نے چیف منسٹر کے حق میں نعرے لگائے۔1