ریو پارٹی کی آڑ میں سیکس ریاکٹ، ہر شخص سے دو لاکھ روپئے وصول کئے گئے

   

فلمی شخصیتوں کے ساتھ سیاسی افراد کی شرکت، مختلف اقسام کے ڈرگس کی ضبطی ، بیرونی طلبہ کو وزیر داخلہ کرناٹک کی وارننگ
حیدرآباد ۔ 24۔ مئی (سیاست نیوز) بنگلور میں گزشتہ دنوں پولیس کی جانب سے ریو پارٹی کو بے نقاب کرنے کے بعد ڈرگس کے استعمال کے علاوہ مبینہ طور پر سیکس ریاکٹ کے شبہات کا اظہار کیا جارہا ہے ۔ بنگلور کے نواحی علاقوں میں پولیس کے مطابق ریو پارٹی میں تقریباً 200 افراد شریک تھے اور ان کا تعلق تلگو ریاستوں سے ہے۔ فلم انڈسٹری کے علاوہ آئی ٹی پروفیشنلس اور سیاستدانوں کے رشتہ دار بھی اس پارٹی میں شریک تھے جس میں پولیس نے بڑی مقدار میں ڈرگس کی مختلف اقسام کو ضبط کیا ہے۔ تحقیقات میں ریو پارٹی کے دوران ڈرگس کی سربراہی کے ساتھ ساتھ سیکس ریاکٹ چلانے کی اطلاعات ملی ہیں۔ کرناٹک حکومت نے اس معاملہ کی تحقیقات سٹی سنٹرل کرائم برانچ کے نارکوٹکس ونگ کے حوالے کی ہے ۔ ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ ہفتہ کی شام جی ایم فارم ہاؤز میں ریو پارٹی کا آغاز ہوا جس میں 200 سے زائد افراد شریک تھے۔ کئی شرکاء اتوار کی صبح فارم ہاؤز سے روانہ ہوگئے جبکہ اتوار کے دن دوسرے افراد پارٹی میں شریک ہوئے ۔ ذرائع کے مطابق ریو پارٹی کیلئے ہر شخص سے دو لاکھ روپئے وصول کئے گئے اور ان سے خواہش کی گئی کہ وہ برتھ ڈے پارٹی میں شریک ہونے کا دعویٰٰ کریں۔ پولیس نے جب فارم ہاؤز پر دھاوا کیا تو کئی شرکاء نے برتھ ڈے پارٹی میں شرکت کی بات کہی جو بعد میں غلط ثابت ہوئی ۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ریو پارٹی کی آڑ میں سیکس ریاکٹ چلایا جارہا تھا ۔ یہ تمام سرگرمیاں منصوبہ بند تھیں اور شریک ہونے والے افراد تفصیلات سے واقف تھے ۔ اسی دوران کرناٹک کے وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا کہ حکومت کرناٹک کو ڈرگ فری اسٹیٹ میں تبدیل کرنا چاہتی ہے اور ریو پارٹیوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ وزیر داخلہ نے دیگر ریاستوں سے تعلیم کے حصول کیلئے کرناٹک میں مقیم طلبہ کو انتباہ دیا کہ وہ ڈرگس کی خرید و فروخت اور ریو پارٹیوں جیسی سرگرمیوں سے گریز کریں ورنہ حکومت انہیں واپس کردے گی۔ ابتدائی تحقیقات میں پولیس نے 100 افراد کی شرکت کا دعویٰ کیا تھا جن میں تلگو فلم انڈسٹری کے کئی اداکار شامل تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈرگس کی کئی اقسام کو پولیس نے فارم ہاؤز سے ضبط کیا ہے۔ ایم ڈی ایم اے اور کوکین کی 17 گولیاں برآمد کی گئیں۔ آندھراپردیش اور بنگلور سے تعلق رکھنے والی 25 خواتین پارٹی میں شریک تھیں اور فارم ہاؤز کے باہر قیمتی گاڑیاں موجود تھیں جن میں مرسڈیز بینز ، جیگوار اور آڈی جیسی گاڑیاں شامل ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ فارم ہاؤز ریو پارٹیوں کا انعقاد کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ تلگو ریاستوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیتیں عیش و عشرت کے لئے بنگلور کا رخ کر رہی ہیں جہاں ریو پارٹیوں کے ذریعہ اپنے شوق کی تکمیل کی جارہی ہے۔ پولیس نے 86 افراد کے ٹسٹ پازیٹیو پائے ہیں جن میں تلگو فلم انڈسٹری سے وابستہ افراد شامل ہیں۔ مزید 98 افراد کا ٹسٹ کیا گیا جن کی رپورٹ کا انتظار ہے ۔ پولیس نے 5 ملزمین کو حراست میں لیا ہے جن میں واسو اصل ملزم ہے۔ ریو پارٹی کے آرگنائزر ارون کمار کو A-2 اور ڈرگس سربراہ کرنے والے ناگا بابو اور رانا دھیر بابو کو A-3 اور A-4 بنایا گیا ہے ۔ محمد ابوبکر صدیق کو A-5 جبکہ فارم ہاؤز کے مالک گوپال ریڈی کو A-6 کے طور پر مقدمہ میں شامل کیا گیا ۔ پارٹی میں شریک 68 مرد A-7 اور 30 خواتین A-8 کے طور پر ایف آئی آر میں شامل ہیں۔


فلم ایکٹر سریکانت نے پارٹی میں شرکت کی تردید کی
ریو پارٹی میں تلگو فلم انڈسٹری سے وابستہ افراد کی شرکت کی اطلاعات کے دوران میڈیا کے بعض گوشوں نے فلم ایکٹر سریکانت کی شرکت کی اطلاع دی تھی۔ سریکانت نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے ریو پارٹی میں شرکت کی تردید کی اور کہا کہ پارٹی کے دن وہ اپنے افراد خاندان کے ساتھ تھے۔ سریکانت نے مختلف نیوز چیانلس سے بات چیت کی اور کہا کہ بنگلور میں پارٹی میں شرکت اور میری گرفتاری سے متعلق گمراہ کن خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔ مجھے کئی ٹیلیفون کالس وصول ہورہے ہیں۔ سریکانت نے کہا کہ ریو پارٹی میں شرکت کی خبر سن کر ان کے افراد خاندان حیرت میں پڑگئے کیونکہ وہ تمام ان کے ساتھ تھے۔ سریکانت نے دعویٰ کیا کہ وہ پارٹیوں میں شرکت نہیں کرتے۔ انہوں نے ریو پارٹی سے لا علمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ حیدرآباد میں افراد خاندان کے ساتھ ہیں۔ 1