زرعی شعبہ میں اکریساٹ کی حصہ داری کی ستائش

,

   

50 سالہ تقاریب سے وزیراعظم مودی کا خطاب ، یادگاری ڈاک ٹکٹ کی اجرائی
حیدرآباد ۔ 5 فبروری (سیاست نیوز) وزیراعظم نریندر مودی نے اکریساٹ کے سائنسدانوں کو مشورہ دیا کہ وہ تحقیق کے میدان میں دنیا کو نیا راستہ دکھائے۔ کم مدت میں زیادہ سے زیادہ پیداوار والی فصلوں کو تیار کریں۔ جو موسمی تبدیلی کے خلاف مقابلہ کرنے اور ماحولیات کو ہم آہنگ کرنے والی فصلیں تیار ہوسکیں۔ وزیراعظم نے زرعی شعبہ میں اکریساٹ کی حصہ دار کی ستائش کی ۔ انہوں نے اکریساٹ کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کی۔ اکریساٹ کے 50 سالہ لوگو اور پوسٹل اسٹامپ کی رسم اجرائی کے بعد خطاب کرتے ہوئے گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کرنے کیلئے دنیا کے مختلف ممالک سے پہنچنے والے نمائندوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ بسنت پنچمی کے موقع پر گولڈن جوبلی تقاریب مناتے ہوئے انہیں بے حد خوشی محسوس ہورہی ہے۔ وزیراعظم نے 50 سال سے اکریساٹ میں تحقیق کرنے والے عہدیداروں کو مبارکباد دی ۔ انہوں نے آئندہ 50 سال کیلئے مزید تحقیق کرنے کیلئے 25 اور 50 سال کا نشانہ مختص کرتے ہوئے کام کرنے کا مشورہ دیا۔ ہندوستان نے ان 50 سال کے دوران اناج کی پیداوار میں بہت بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ کم پانی کے استعمال کے ساتھ زیادہ سے زیادہ پیداوار کرنے کی فصلیں تیار کریں۔ تلنگانہ اور آندھراپردیش کی زرعی پیداوار تشفی بخش ہے۔ اکریساٹ تحقیقی میدان میں دنیا کو نیا راستہ دکھائے۔ آب و ہوا کے خلاف مزاحمت کرنے والی زیادہ فصلوں کی تیاری کو یقینی بنائے۔ مودی نے تلگو ریاستوں میں زرعی شعبہ کے رقبہ میں توسیع کیلئے اکریساٹ کی تحقیقات معاون و مددگار ثابت ہونے کی امید کا اظہار کیا۔ ملک میں 80 فیصد چھوٹے کسان ہیں جنہیں زیادہ بحران کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ چھوٹے کسانوں کے کاشت کے اخراجات کم کرنے کی ضرورت ہے۔ موسمی تبدیلیوں کا فصل کی پیداوار پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ سائنسدانوں کو چاہئے کہ وہ ملک کے زرعی شعبہ کو مضبوط و مستحکم کرنے کیلئے مزید محنت کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان میں 6 موسم اور 15 مختلف موسمی حالت ہیں۔ ملک میں 50 ایگروکلائمنٹ زونس میں ہندوستان کے 170 اضلاع خشک سالی کا شکار ہیں۔ یکم ؍ فبروری کو پارلیمنٹ میں پیش کردہ بجٹ میں آرگینگ فارمنگ کو زیادہ ترجیح دی گئی ہے۔ زرعی شعبہ میں ٹکنالوجی کی حصہ داری کو توسیع دی جارہی ہے۔ ن