زعفرانی جماعت کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی کا ٹوئیٹ وائرل

,

   

حکمراں جماعت میں کھلبلی، اسدالدین اویسی سے اظہار تشکر، 60 لاکھ مخلوعہ جائیدادوں پر سوالات کی بوچھار
حیدرآباد ۔ 14 ۔ جون (سیاست نیوز) ملک میں بیروزگاری کا مسئلہ پھر ا یک مرتبہ گرما گرم موضوع بحث بن گیا ہے ۔ اس مرتبہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے مرکزی محکمہ جات میں موجودہ 60 لاکھ مخلوعہ جائیدادوں کی نشاندہی کرتے ہوئے مجلس کے سربراہ و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسدالدین کی جانب سے چند دن قبل مرکزی حکومت میں موجودہ مخلوعہ جائیدادوں کی جو فہرست جاری کی تھی ، اس کا حوالہ دیتے ہوئے ان جائیدادوں پر تقررات کیلئے مرکزی حکومت پر سوالات کی بوچھار کی ہے ۔ واضح رہے کہ ملک کی معیشت سنگین صورتحال سے دوچار ہے ۔ نوٹ بندی ، جی ایس ٹی کے متعارف کرانے کے بعد بڑے پیمانے پر لوگ روزگار سے محروم ہوئے ہیں۔ کروڑہا روپئے قرض بقایا جات رکھنے والے صنعت کاروں کے قرضوں کو حکومت کی جانب سے معاف کردیا جارہا ہے ۔ چھوٹے قرضہ داروں کو ڈرا دھمکاکر سود کے ساتھ قرص وصول کیا جارہا ہے ۔ حکومت کی جانب سے سرکاری ادارہ جات کو فروخت کیا جارہا ہے یا خانگی شعبہ کے حوالے کیا جارہا ہے جس سے بڑے پیمانہ پر لوگ بیروزگار ہورہے ہیں اور تحفظات خطرہ میں پڑگئے ہیں ۔ ان حالات میں زعفرانی پارٹی کی نمائندگی کرنے والے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے بیروزگاری کو لے کر جو ٹوئیٹ کیا ہے ، وہ ملک بھر کے سیاسی حلقوں میں موضوع بحث بن گیا ہے ۔ ساتھ ہی ورون گاندھی نے صدر مجلس اسدالدین اویسی کا بھی شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے مرکزی حکومت کے کونسے محکمہ میں کتنی جائیدادیں مخلوعہ ہیں، اس کی تفصیلات پیش کی تھیں ۔ اترپردیش کے پیلی بھیت حلقہ کی نمائندگی کرنے والے ورون گاندھی کے اس ٹوئیٹ پر حکمراں جماعت بی جے پی میں کھلبلی مچی ہوئی ہے ۔ حالیہ تین متنازعہ زرعی قوانین کی بھی ورون گاندھی نے مخالفت کی تھی ۔ کسانوں کے احتجاج کی تائید و حمایت کی تھی اور ساتھ ہی اترپردیش میں کسانوں کو مرکز ی وزیر کے بیٹے کی جانب سے گا ڑی سے کچل دینے کی بھی ورون گاندھی نے مذمت کی تھی جس کے بعد سے بی جے پی کی قومی قیادت نے انہیں تنظیمی عہدوں سے ہٹادیا اور پا رٹی کے پروگرامس سے دور رکھا ہے۔ن