زہران ممدانی نیویارک کے پہلے مسلم میئر ہوں گے

,

   

محمود ممدانی اور فلمساز میرا نائر کے فرزند ، فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے مخالف

حیدرآباد ۔ 26۔ جون (سیاست نیوز) زہران قامی ممدانی کا نیویارک کے آئندہ میئر کی حیثیت سے انتخاب یقینی ہوچکا ہے ۔ وہ ماہر تعلیم محمود ممدانی اور فلم میکر میرا نائر کے فرزند ہیں۔ زہران ممدانی ہندوستانیوں میں غیر معمولی مقبول ہے۔ زہران ممدانی نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ان کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے اور ان کا نیویارک میئر کے عہدہ کیلئے ہونے والے چناؤ میں انتخاب یقینی دکھائی دے رہا ہے ۔ ممدانی 18 اکتوبر 1991 کو یوگنڈا میں پیدا ہوئے اور کچھ عرصہ تک ساؤتھ افریقہ میں قیام کے بعد 7 سال کی عمر میں امریکہ منتقل ہوئے اور نیو یارک میں مستقل مقیم ہوگئے۔ برانکس ہائی اسکول آف سائنس سے ممدانی نے گریجویٹ کیا اور باوڈوین کالج سے افریقین اسٹڈیز میں بیچلرس کی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے سیاست میں داخلہ سے قبل ہاؤزنگ کونسلر اور میوزیشن کی حیثیت سے کام کیا تھا ۔ 2020 میں پہلی مرتبہ نیویاریک اسٹیٹ اسمبلی کیلئے منتخب ہوئے۔ انہوں نے چار میعادوں تک رکن رہنے والے اراویلا سموٹاس کو شکست دی تھی۔ 2024 میں ممدانی نے میئر کے الیکشن کیلئے اپنی امیدواری کا اعلان کیا۔ انتخابی مہم میں وہ عوام سے کئی وعدے کئے جن میں فری سٹی بس سرویس ، پبلک چائلڈ کیر سرکاری سطح پر گراسیری اسٹورس اور معاشی طورپر کمزور افراد کیلئے رعایتی ہاؤزنگ شامل ہیں۔ وہ اسرائیل کے ناقد ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران زہران ممدانی کو مختلف گوشوں کی تائید حاصل ہوئی ہے۔ وہ ساؤتھ ایشین پہلے شہری ہیں جو نیویارک کے میئر ہوں گے۔ وہ نیویارک کے پہلے مسلم میئر بھی ہوں گے ۔ 33 سال کی عمر میں میئر کے عہدہ پر فائز ہونے والے زہران ممدانی پہلے نوجوان میئر ہوں گے۔ ہندوستانی سوشیل میڈیا میں ممدانی کے حق میں مہم چلائی جارہی ہے ۔ انتخابی مہم کے دوران ممدانی نے ہندی زبان میں اپنی تقریر کا آغاز بھائیو اور بہنو سے کیا۔ وہ نیویارک کے مسائل سے بہتر طور پر واقف ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران فلم دیوار کا ایک ڈائیلاگ بھی کافی مقبول ہوا۔ ممدانی غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کے رویہ کے سخت خلاف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتن یاہو کو گرفتار کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے منتخب ہونے کے بعد نفرت پر مبنی جرائم کو روکنے کا تیقن دیا ۔ نیویارک میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً ایک ملین ہے اور ممدانی نے مہم کے دوران مساجد کا دورہ کرتے ہوئے تائید کی اپیل کی۔ انتخابی مہم کے لئے سوشیل میڈیا کا بھی موثر استعمال کیا جارہا ہے ۔1

میئر امیدوار زہران ممدانی پر ٹرمپ کی تنقید
واشنگٹن۔ 26 جون (ایجنسیز) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے نیویارک شہر کی میئر شپ کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے تمہیدی انتخابات میں بھارتی نژاد امیدوار زہران ممدانی کی کامیابی پر ڈیموکریٹس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، اور ممدانی کے خلاف سخت اور ذاتی حملے کییٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل” پر لکھا کہ زہران ممدانی ”سو فی صد پاگل کمیونسٹ ہے”۔ انھوں نے نہ صرف سیاسی بلکہ ذاتی سطح پر بھی ممدانی کو ہدف بنایا۔ ٹرمپ کے مطابق ”وہ دیکھنے میں بھی خوف ناک لگتا ہے، اس کی آواز کرخت ہے، اور وہ زیادہ ذہین بھی نہیں ہے”۔صدر ٹرمپ نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ زہران ممدانی کو کانگریس ویمن الیگزانڈریا اوکاسیو کورتیز (AOC) کی قیادت میں بننے والے گروہ اور تمام احمقوں کی حمایت حاصل ہے… مزید یہ کہ سینیٹر چَک شومر ”اس کی خوشامد کر رہے ہیں”۔ٹرمپ نے ممدانی کی جیت کو ”ملکی تاریخ کا ایک بڑا لمحہ” قرار دیا، جس سے ان کے بقول امریکہ ایک انتہا پسند بائیں بازو کی طرف بڑھ رہا ہے۔زہران ممدانی، جو خود کو ”ڈیموکریٹک سوشلسٹ” کہتے ہیں، نیویارک کے عوام کو درپیش اہم مسائل جیسے کرایوں پر پابندی، مفت بس سروس، اور بچوں کے لیے ہمہ گیر نگہداشت کی فراہمی جیسے نکات پر اپنی مہم چلا کر نمایاں ہوئے۔