سائبر دنیا میں جمہوری اقدار کو کچلنے کی بجائے فروغ دینے پر توجہ دے

,

   

نئی دہلی ۔ ہندوستان نے آج کھلے جمہوری سماج اور عالمی یکجہتی کی وکالت کی تاکہ صحت ‘ ماحولیاتی تبدیلی اور معاشی بحالی جیسے چیلنجس سے نمٹا جاسکے ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے جی 7چوٹی کانفرنس سے ورچول خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ عالم گیر اتحاد کے نریند رمودی کے پیام کی اس کانفرنس میں کافی ستائش بھی کی گئی ۔ وزیر اعظم نے اس کانفرنس کے دو سشن میں ورچول حصہ لیا ۔ انہوں نے کھلے سماج و معیشتوں کے سشن میں خطاب کرتے ہوئے یاد دہانی کروائی کہ جمہوریت اور آزادی ہندوستان کی تہذیبی اقدار میں شامل ہے ۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا کہ سائبر دنیا جمہوری اقدار کو آگے بڑھانے اور پروان چڑھانے کی جگہ بنے نہ کہ ان کو متاثر کرنے کی جگہ ۔ حکومت ہند کی جانب سے جاری کردہ بیان میں یہ بات بتائی گئی ۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جبکہ خود ہندوستان میں آزادانہ اظہار خیال پر پابندیوں پر مباحث چل رہے ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق سشن میںخطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کرہ ارض کے ماحول اور بائیو ڈائیورسٹی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ ممالک اپنے طور پر سمندروں کی حفاظت نہیںکرسکتے ۔ ماحولیاتی تحفظ کیلئے اجتماعی کاوشیںضروری ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ جی 20 ممالک میں ہندوستان واحد ملک ہے جس نے پیرس عہدنامہ کی تکمیل کی ہے جی 7 چوٹی کانفرنس میں اس سال ہندوستان ‘ جمہوریہ کوریا اور جنوبی کوریا کے ساتھ ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میںکھلے سماج ‘ جمہوری اقدار اور ہمہ جہتی نظام کی وکالت کی گئی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ دنیا کی تقریبا نصف آبادی کے قائدین جمہوریتوں میں رہتے ہیں ‘ ہمارا یہ یقین ہے کہ ہمیں دوسروں کی بھی جمہوری اقدار کو قبول کرنے کیلئے حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہیں اپنے ساتھ ملانا چاہئے ۔ ایسا کرتے ہوئے ہمیں بین الاقوامی اصول و قوانین کی بھی پابندی کرنے کی ضرورت ہے ۔ بین الاقوامی قوانین میں انسانی حقوق ‘ جمہوریت ‘ سماجی شمولیت ‘ جنسی مساوات اور آزادنہ اظہار خیال کے علاوہ ایک شفاف ہمہ جہتی نظام کی بھی بہت زیادہ اہمیت ہے اور ان سب کی پابندی کی جانی چاہئے ۔ بعد ازاں وزیر اعظم نریند مودی نے ٹوئیٹ کرکے کہا کہ جی 7 چوٹی کانفرنس سے مختلف موضوعات پر خطاب کرکے انہیںمسرت ہوئی ہے ۔