نئی دہلی۔ قومی درالحکومت میں عمارتوں میں آگ لگانے کے واقعات کی بدستور اطلاعات موصول ہورہی ہیں‘ جو غیر محفوظ اور آگ سے بچنے کے اقدامات میں کمی کا نتیجہ ہے‘ مندیکاعمارت میں آگ لگانے کی وجہہ سے 27جانیں گنوانے کے بعد بھی محکمہ فائیر کے این او سی کی حامل نہیں ہے۔
جمعرات کے روز ایک بعد دیگر دو فیکٹریوں میں آگ لگانے کے واقعات پیش ائے جس میں ایک فرد کی جان چلی گئی اور چھ کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
نارتھ دہلی کے بوانا صنعتی علاقے سے پہلے واقعہ درا ہوا جہاں پر آگ ہمہ منزلہ عمارت کی بالائی حصہ میں لگی جو یہاں سیکٹر دو میں واقع ہے۔اس واقعہ میں کسی کے مرنے یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس بریجیندر یادو نے کہاکہ سیلو ٹیپ یہاں پر بنایاجاتاتھا جس کے لئے تھینر کا استعمال کیاجاتا ہے۔افسوس کی بات تو یہ ہے کہ فیکٹری کی اس عمارت کاشمار ان عمارتوں میں کیاجاتا ہے جو فائرسیفٹی کے معیارات پر پوری نہیں اترتی ہیں۔
ائی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت اس عمارت کے مالک کے خلاف ایک مقدمہ درج کیاگیاہے۔ دوسرا واقعہ نارتھ ایسٹ دہلی کے نیو مصطفےٰ نگر سے درج ہوا ہے جس میں ایک فرد کی موت او رچھ جھلسنے کی وجہہ سے شدید زخمی ہوئے ہیں۔
اس عمارت میں بھی فائر سیفٹی کے معیارات کو پورا نہیں کیاگیاتھا۔ دہلی فائر سروسیس چیف اتل گرگ نے ائی اے این ایس کو جانکاری د ی کہ دونوں عمارتیں جس میں جمعرات کے روز آگ لگی ہے ان کے پاس محکمہ فائیر کا این او سی نہیں ہے۔
دہلی فائر سرویس رولس کے رول نمبر33کے مطابق فائیر این او سی اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ عمارت کوآگ سے بچاؤاور آگ کے تقاضوں کی تعمیل کی گئی ہے