فلم رائٹر ڈائرکٹر ساجد اعظم کی تصنیف ’’فلمی نغموں کا سفر‘‘ ایک مکمل دستاویز ہے جس کی کئی دہائیوں سے ضرورت درپیش تھی اور یہ آنے والی نسلوں کو فلمی نغموں کی تاریخ ثابت ہوگی۔ خصوصاً فلمی نغموں کا ذوق رکھنے والوں کے لئے یہ ایک بہترین سوغات ہے جس میں پہلی متکلم فلم ’’عالم آرا‘‘ سے لے کر موجودہ زمانے کے مقبول عام نغموں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ ساجد اعظم ’’میڈیا ہاوز‘‘ مارکٹنگ اینڈ ایڈورٹائزنگ لمیٹیڈ کے چیف کنسلٹنٹ رائٹر، پروڈیوسر، ڈائرکٹر ہیں۔ انہوں نے ریڈیو، ٹی وی اور فلمی دنیا اور ادب کے لئے اپنی یادگار خدمات دیں اور اعزازات بھی حاصل کئے۔ اپنی تصنیف ’’فلمی نغموں کا سفر‘‘ کے ذریعہ ساجد اعظم صاحب نے سب سے اہم بات یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ اس میں اردو زبان کا کتنا اہم کردار ہے۔ انہوں نے اپنی اس کتاب میں ان بے شمار فلمی نغموں کا احاطہ کیا جن میں نغمہ نگاروں نے اردو زبان کو عمدگی کے ساتھ پیش کیا۔ انہوں نے ساتھ ہی ساتھ ابتداء سے لے کر آج تکش فلمی نغمہ نگاروں کو بھی اپنی اس تصنیف میں اپنے قلم کے ذریعہ بھرپور خراج پیش کیا ہے۔ ان کے انداز تحریر جذبات، خوشی، غم ، حب الوطنی، عشق و محبت، انسانی قدروں کی عظمت، زمانے کی ستم ظریفی کا اظہار ان نغموں میں پوشیدہ رہا جس کی وجہ یہ دلوں کو چھو گئے اور یادگار بن گئے اس میں 1990 سے لے کر 2009 تک ریلیز ہونے والی ان فلموں کے نام درج ہیں جن کے گیت ہٹ رہے۔ اس کتاب کے مطالعہ سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ اس پر مصنف نے کس طرح کڑی محنت اور ریسرچ کی ہے۔ فلمی صنعت کے آغاز سے اب تک نغمہ نگاروں، موسیقاروں، گلوکاروں کی تفصیلات و تصاویر جمع کرنا کوئی معمولی کام نہیں ہے۔ مجموعی اعتبار سے ساجد اعظم صاحب نے فلمی شائقین کو اپنی کتاب، ’’فلمی نغموں کا سفر‘‘ کے ذریعہ ایک یادگار اور تاریخی تحفہ دیا ہے جسے اپنے پاس رکھنا اردو والوں کی ذمہ داری بن گئی ہے جس کے لئے ساجد اعظم صاحب مبارکباد کے مستحق ہیں۔