استنبول۔اہلکاروں کے اعلان کے مطابق ترکی میں پچھلے چھ دنوں سے جنوبی اور جنوب مغربی ساحلی ریسورٹ شہروں میں جنگلاتی آگ سے ترکی نبرد آزما ہے۔ صوبہ موگلا میں رپورٹرس کو جنگلات او رزراعت کے وزیر بکیرپاکدیمیری نے بتایاکہ”پچھلے پانچ دنوں میں 132میں سے 125آتشوں پر قابو پالیا ہے اور اب بھی باقی سات آتشوں سے نبر د آزما ہیں“۔
صوبہ موگلاکے ریسٹور شہروں مارماریس اور بوڈ روم میں فائر فائٹرس کو سخت مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے‘ اس کی وجہہ سے صبح کے اوقات میں نمی میں 10فیصد کی کمی ہے۔ پاکدیمیری نے وضاحت کی کہ’عام حالات کے تحت نمی 30فیصد سے کم نہیں ہونا چاہئے“۔
انہوں نے اشارہ دیاکہ انتالیا صوبہ کے ایک ریسورٹ ٹاؤن‘ مانو گاٹ میں آگ بدستور جاری ہے اور نئے انخلاؤں کی وجہہ بن رہا ہے۔ داخلی وزیر سلیمان سوئلو کے مطابق ایک اندازے سے 10,000شہریوں کو اب تک موگلا میں گھر سے خالی کرایاگیاہے
رہائشی علاقوں میں آگ کے پھیل جانے کی وجہہ سے سوئلو نے کہاکہ اٹھ پڑوسی علاقے مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں اور دیگر پانچ علاقے جزوی طور پر خالی کرائے گئے ہیں۔
اب تک ترکی میں آگ کی وجہہ سے 8زندگیاں ضائع ہوئی ہیں۔ترکی کی جانب سے اتوار کے روز ای یو سیول تحفظ میکانزم کو سرگرم کرنے کے بعد درایں اثنا یوروپی یونین نے اعلان کیاکہ وہ یہ علاقے تین فائر لڑاکو جہاز کروشیا او راسپین سے ترکی کے لئے روانہ کرے گا۔
مذکورہ ای یو نے ایک بیان میں کہاکہ ”اس مشکل وقت میں ترکی کے ساتھ پوری یگانگت کے ساتھ مذکورہ ای یو کھڑا ہے“۔
اس جاری آگ کے پیش نظر ترکی کو ”غیر منصوبہ بند“ تجربہ کا سامناجو استنبول کے بشمول درالحکومت انقارہ اور ازمیر کیساتھ کم ازکم 14شہر زد میں ہیں۔
مذکورہ انرجی اور قدرتی وسائل منسٹر نے ایک تحریری بیان میں کہاکہ رکاوٹوں کی وجہہ سے برقی کی بڑھتی مانگ ہے