مرض کینسر کا خاتمہ ہوگا ، جوس لویزکورڈیرو اور ڈیوڈ ووڈ سائنسدانوں کا دعویٰ
حیدرآباد۔6۔اگسٹ۔(سیاست نیوز) مستقبل قریب میں’موت کی موت‘ واقع ہوجائے گی!سائنسدانوں نے یہ دعویٰ کردیا ہے کہ سال 2045 کے بعد موت اختیاری ہوجائے گی۔جینیاتی سائنس پر تحقیق کرنے والے دو سائنسدانوں نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ 27 برسوں کے دوران موت اختیاری ہوجائے گی اور پیرانہ سالی کے سبب ہونے والے مسائل اور کمزوریوں کو دور کرتے ہوئے عمر کو بڑھنے سے روکا جاسکتا ہے ۔ ان سائنسدانوں نے بتایا کہ 2045 تک اس بات کو یقینی بنانے میں سائنس کامیاب ہوجائے گی اور اموات کو روکا جاسکے گا۔ بتایاجاتا ہے کہ اس جوس لویزکورڈیرو اور ڈیوڈ ووڈ نامی سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ 10 برسوں میں کینسر کی بیماری ختم ہوجائے گی اور آئند 27 برسوں کے دوران سائنسی جینیاتی ترقی کے ذریعہ موت کو شکست دی جاسکتی ہے۔ ان سائنسدانوں کے مطابق ابتداء میں موت کوشکست دینا انتہائی مہنگا ہوگا جبکہ بتدریج اس کی قیمت میں گراوٹ ریکارڈ کی جانے لگے گی اور ایک اسمارٹ فون کی قیمت کی طرح زندگی کی قیمت ہوجائے گی اور موت سے بچا جاسکے گا۔ اموات کے سلسلہ میں ان محققین کا کہنا ہے کہ 2045کے بعد جب یہ عام ہوجائے گا تو ایسی صورت میں صرف حادثاتی اموات واقع ہوں گی جبکہ قدرتی اموات سے محفوظ رہنے کی تیکنک انسان کے اختیار میں ہوگی۔تحقیق کے سلسلہ میں کئے گئے دعوے میں کہا گیا ہے کہ پیرانہ سالی کے سبب ہونے والے امراض اور اعضائے رئیسہ کی کمزوری کو دور کرتے ہوئے انسانی زندگی کو بچایا جائے گا اور اسے مرنے سے روکا جاسکتا ہے۔ سائنسدانوں کے اس دعوے کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ ان کا یہ دعویٰ انسانی اموات کو روکنے میں ایک بڑی کامیابی ہوگا اور اس کے بعد کے جو حالات ہوں گے ان حالات میں اموات محض حادثاتی ہوکر رہ جائیں گی۔پیرانہ سالی کے امراض سے محفوظ رہنے کے لئے جو علاج روشناس کروایا جائے گا وہ بازار میں پائی جانے والی مسابقت کے سبب تیزی کے ساتھ کم ہونے لگے گا اور گراوٹ کے نتیجہ میں ہر کوئی اس علاج کی قیمت کو برداشت کرنے کا متحمل ہوجائے گا۔
سائنسدانوں کے مطابق جلد ہی پیرانہ سالی ایک مرض ہوجائے گا جو کہ قابل علاج ہوگا اور اس کا علاج شروع ہونے کی صورت میں موت انسان سے دور ہوتی چلی جائے گی ۔ انسان کو موت سے محفوظ کرنے کے لئے جاری تحقیق میں ہونے والی کامیابی پر سائنسداں یقین کے ساتھ یہ کہہ رہے ہیں۔
