سرحد پر بی ایس ایف کی فائرنگ کا الزام مسترد

   

بنگلہ دیشی گارڈز کی فائرنگ کے باوجود ہم نے جواب نہیں دیا ۔ ترجمان بی ایس ایف
نئی دہلی ؍ کولکتہ 18 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) بی ایس ایف کے ترجمان نے جمعہ کے دن کہاکہ بنگلہ دیش کا ہندوستان کے ایک جوان کو قتل کرنا اور دوسرے کو مغربی بنگال کی سرحد کے متصل زخمی کرنا ناقابل قبول ہے۔ ترجمان نے یہ بھی کہاکہ ہندوستان کے سپاہیوں نے اس کے باوجود ایک بھی گولی نہیں چلائی۔ بی ایس ایف کے ایک سینئر افسر نے بنگلہ دیش کے سرحدی محافظوں کی فوج کے اس ادعا کو مسترد کردیا کہ اس کی طلایہ گردی کرنے والی ٹیم نے اپنے بچاؤ میں فائرنگ کی تھی۔ بی ایس ایف جوانوں نے اس پر گولی چلادی تھی۔ بی جی بی نے کہاکہ بی ایس ایف کے جوان چونکہ بنگلہ دیش کی سرزمین میں گھس پڑے تھے اس لئے ان سے کہا گیا تھا کہ مجوزہ اجلاس کے بعد انھیں ان کے حکام کے حوالے کردیا جائے گا۔ بی جی بی نے الزام لگایا کہ جمرات کے روز اس صورتحال کے سبب ہندوستانی سرحدی محافظین میں خوف و ہراس پھیل گیا اور بی ایس ایف جوانوں نے برہمی کے عالم میں گولیاں داغنا شروع کردیں اور واپس اپنی سرزمین کو جانے لگے۔ اس کے جواب میں بی ایس ایف کے عہدیداروں نے بتایا کہ فلیگ میٹنگ کی جب بی جی بی نے بی ایس ایف سے درخواست کی تو ہم بنگلہ دیش کی سرزمین میں داخل ہوگئے اور جب ہم نے اس سے فلیگ میٹنگ کے لئے کہا تو بی جی بی مقررہ مقام پر ہماری سرزمین پر پہنچ گئی۔ لیکن بی جی بی کے بیان میں کہا گیا کہ بنگلہ دیش کی طلایہ گرد ٹیم نے تین ماہی گیروں کو پکڑنے کی کوشش کی جو انجن والی کشتی کے ذریعہ بنگلہ دیش میں داخل ہوگئے تھے مگر ان میں سے دو مچھیرے فرار ہوگئے۔ اس کے فوری بعد بی ایس ایف کے چار جوان بنگلہ دیش کی سرزمین میں 650 گز تک داخل ہوگئے تاکہ زیرحراست مچھیروں کو چھڑایا جاسکے۔