نئی دہلی۔مشرقی لداخ کے گلوان وادی میں پْرتشدد جھڑپ کے بعد ہندوستان اور چین کے درمیان حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) پر تعطل و کشیدگی برقرار ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ چین بات چیت سے ماننے کو تیار نہیں ہے۔ ایسے میں میڈیا رپورٹس کے مطابق سرحد پر جنگ جیسے حالات پیدا ہوگئے ہیں۔ سرحد کے کئی محاذ پر دونوں ممالک کی افواج آمنے سامنے کھڑی ہیں۔ اسی دوران یہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ چین اب اپنے فوجیوں کو مارشل آرٹ کی ٹریننگ دینے جا رہا ہے۔ اس کے لئے سرحد پر ٹرینر کو بھیجا جا رہا ہے۔میڈیا کے مطابق مارشل آرٹ کے 20 ٹرینر کو تبت بھیجا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ مارشل آرٹ جنگ کی ایک پرانی مہارت ہے۔ اس کا استعمال عام طور پر سیلف ڈیفنس کے لئے کیا جاتا ہے۔ ہندوستان اور چین کے درمیان 1996ء میں ہوئے معاہدے کے تحت دونوں ملک کے فوجی سرحد پر ہتھیاروں کا استعمال نہیں کرتے ہیں۔ ساتھ ہی گولہ بارود پھینکنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ ایسے میں کہا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں چین حقیقی کنٹرول لائن پر مارشل آرٹ کا استعمال کرسکتا ہے۔چین اپنے فوجیوں کو تبت میں تربیت دے گا ۔ چین کے سرکاری ٹی چیانل سی سی ٹی وی کے مطابق مارشل آرٹ سکھانے کے لئے انبو فائٹر کلب سے 20 ٹرینر کو تبت بھیجا جائے گا حالانکہ چین کی فوج کی طرف سے اس پر کوئی سرکاری بیان نہیںآیا ہے۔ مارشل آرٹ کے الگ الگ فارم کو اولمپک میں بھی شامل کیا جاتا ہے اور اس کھیل میں جنوبی کوریا کے بعد چین کا بھی دبدبہ رہا ہے۔گزشتہ دنوں گلوان وادی میں ہوئے پْرتشدد جھڑپ میں ہندوستان کے 20 فوجی شہید ہوگئے تھے۔ واضح رہے کہ سرحد پر چین کئی علاقوں کو لے کر اپنی ضد پر اَڑا ہوا ہے۔ اس کے جھوٹے دعوؤں کو ہندوستان مسلسل خارج کر رہا ہے۔ ایسے میں اب تک بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔
