حیدرآباد ۔ سردیوں میں اکثر لوگوں کو صبح اْٹھنے کے بعد جسم میں درد محسوس ہوتا ہے لیکن اس کی کوئی خاص وجہ سامنے نہیں آتی مگر اب ماہرین نے نا صرف اس کی وجہ بلکہ درد سے بچنے کا طریقہ بھی بتادیا ہے۔ سردیوں کا آغاز ہوتے ہی جب انتہائی سرد ہوائیں چلنے لگتی ہیں تو درجہ حرارت میں تبدیلی کی وجہ سے انسان کو اپنے جسم میں سستی محسوس ہوتی ہے۔ موسم کی اس تبدیلی کے دوران جو لوگ گٹھیا کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں اْنہیں اپنے جوڑوں میں درد کا سامنا بھی ہوسکتا ہے جوکہ اکثرکام نہ کرنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ دہلی سے تعلق رکھنے والے ایک نیورولوجسٹ ڈاکٹرکدم ناگپال نے کہا ہے کہ جب سردی بڑھتی ہے تو ہم ورزش نہیں کرتے، یہاں تک کہ اپنے جسم کو اپنی معمول کی زندگی کے مقابلے میں حرکت میں بھی کم ہی لاتے ہیں اس لیے موسمِ سرما کے دوران جسم میں درد کا سامنا ہوتا ہے۔ اْنہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کو سردیوں میں نزلہ زکام، سر میں درد، اور گاڑی چلاتے ہوئے کمر اور گردن میں اکڑن کا سامنا ہوسکتا ہے۔ اْنہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کو سردی بڑھنے پر جسم میں درد کا خطرہ ہو تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ نے اپنے جسم کو مناسب طریقے سے ڈھانپا ہوا ہے اور اگر آپ گاڑی پر سفر کر رہے ہیں تو اپنے آپ کو موٹے سوئٹر یاجیکٹوں سے ڈھانپیں اور مفلرکا استعمال بھی کریں۔ ماہرین کے بموجب ہے کہ آپ کو موسمِ سرما میں کسی نہ کسی طرح کی ورزش یا کسی سرگرمی کو معمول بناناچاہیے تاکہ جسم کے متاثرہ حصّوں میں کچھ لچک پیدا ہو۔ ماہرین کے مطابق سردیوں کے دن چھوٹے ہونے کی وجہ سے سورج کی روشنی کم ملتی ہے جس کی وجہ سے انسان کا جسم ہڈیوں کے لیے سب سے اہم جزو وٹامن ڈی سے محروم رہتا ہے۔ اْنہوں نے کہا کہ وٹامن ڈی مضبوط ہڈیوں، دانتوں اور جوڑوں کے لیے ضروری غذائیت ہے اورسردیوں میں، وٹامن ڈی کی کم مقدار بھی ہڈیوں میں تکلیف، ہڈیوں کے ٹوٹنے، پٹھوں میں کھنچاؤ اور پٹھوں کے کمزور ہونے کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے کیونکہ اس صورتحال میں جسم مناسب طریقے سے کیلشیم اور فاسفورس جذب نہیں کر پاتا۔ اْنہوں نے مزید کہا کہ سردیوں میں ایسے افراد جوکہ گٹھیا کے مرض میں مبتلا ہیں ان کے کمروں میں ہیٹر چلانا بہترین ہے، اس کے علاوہ روزانہ ورزش کرنے اور اْمیگا تھری سے بھرپور غذا کا استعمال سے بھی جسم میں اور جوڑوں کے درد میں کمی لانے مدد مل سکتی ہے۔