ٹی آر ایس کی تائید کا اعلان، حیدرآباد میں مختلف قومی اداروں کے نمائندوں کا اجلاس
حیدرآباد۔/20مارچ، ( سیاست نیوز) عوامی شعبہ کے اداروں کو خانگیانے کے خلاف ملک بھر میں ٹریڈ یونین تنظیموں نے 28 اور 29 مارچ کو دو روزہ ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ برسر اقتدار تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے ہڑتال کی تائید کی ہے۔ نائب صدرنشین تلنگانہ پلاننگ بورڈ بی ونود کمار نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت عوامی شعبہ کے اداروں کو خانگیانے کے ذریعہ لاکھوں ورکرس کو بیروزگار کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ مخالف عوام پالیسیوں کے خلاف ملک بھر کی ٹریڈ یونین تنظیموں کے احتجاج کو عوامی تائید حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کا ورکرس سیل دو روزہ ہڑتال میں بھرپور طور پر حصہ لے گا۔ مختلف ٹریڈ یونین تنظیموں کے نمائندوں نے اجلاس منعقد کرتے ہوئے دو روزہ ہڑتال کی کامیابی کی حکمت عملی کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں آئی این ٹی یو سی، اے آئی ٹی یو سی، سی آئی ٹی یو، ایچ ایم ایس، ٹی آر ایس کے وی، آئی ایف ٹی یو کے علاوہ ریلویز، بینکس، بی ڈی ایل، ایچ اے ایل، پوسٹل، بی ایس این ایل، ایر پورٹ اور دیگر اداروں کی تنظیموں کے نمائندوں نے حصہ لیا۔ اس موقع پر ونود کمار نے کہا کہ منافع بخش اداروں کو خانگیانے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں خانگیانے کی پالیسی کی مذمت کی جانی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ایک طرف روزگار کی فراہمی کا دعویٰ کرتی ہے لیکن اپنے قریبی صنعت کاروں کو مرکز کے منافع بخش ادارے حوالے کررہی ہے۔ انہوں نے خانگیانے کی پالیسی سے فی الفور دستبرداری کا مطالبہ کیا۔ ونود کمار نے کہا کہ ریلویز، بینکس، ایل آئی سی اور پٹرولیم کے ادارے منافع بخش ہیں اور بہتر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مرکز نے پارلیمنٹ میں واضح طور پر انشورنس اداروں کو خانگیانے کا اشارہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم کمپنیوں بی پی سی ایل، ایچ پی سی ایل اور آئی او سی میں خانگی شراکت کا فیصلہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی قومی ادارے ایسے ہیں جو سرکاری سطح پر کام کرتے ہوئے عوام کی بہتر انداز میں خدمت کررہے ہیں۔ اجلاس میں ٹی آر ایس لیبر سیل کے صدر جی رام بابو یادو، ٹی ایس یو کے ریاستی کنوینر وی دیناکرن چاری، ریاستی کوآرڈینیٹر ایل روپ سنگھ کے علاوہ سمپت راؤ، وینکٹیش، ریاض احمد، یادو ریڈی، رما مورتی، سوندر راجن، راگھو راؤ، بھاسکر ریڈی، ستیہ نارائن اور دوسروں نے شرکت کی۔ر