سرکاری اسکول میں گاؤشالہ کا حکم، اساتذہ کا احتجاج

   

نئی دہلی۔4 فروری (سیاست ڈاٹ کام ) اتر پردیش کے بلرام پور میں ریاستی حکومت کے ذریعے ایک سرکاری اسکول کے میدان میں گاؤ شالہ بنائے جانے کے حکم کے بعد تنازعہ شروع ہوگیا ہے۔ضلع انتظامیہ نے اسکول مطلع کیا کہ اب اسکول کے کھلے میدان کوگاؤ شالہ کے طور پر استعمال کیا جائے گا کیوں کہ یہ ایک سرکاری اراضی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، تلسی پور تحصیل کے پنچ پیڑوا گاؤں کے فضل رحمانیہ کالج نے کہا ہے کہ یہ 2.5 ایکڑ کا پلاٹ اسکول کے نام رجسٹرڈ ہے۔ ضلع انتظامیہ نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ زمین گرام پنچایت کی ہے اور اگر اس کو خالی نہیں کیا گیا تو اسکول انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کیا جائے گا۔ سرکاری تعاون سے چلنے والے اس اسکول کے پرنسپل محمد اسماعیل نے کہا کہ 1977 میں بلرام پور کے دور ے کے دوران اس وقت کے چیف منٹسر این ڈی تیواری نے اسکولی طلبا کے مظاہروں سے متاثر ہوکر یہ زمین اسکول کو دی تھی۔ ہم 40 سے زیادہ برسوں سے اس زمین کا استعمال کر رہے ہیں۔ یہ دستاویزات میں اسکول کے نام رجسٹرڈ زمین ہے۔ ہم نے اس بارے میں ضلع انتظامیہ کو خط لکھا ہے۔ اسکول کے میدان میں گاؤ شالہ بنانے کے بارے میں ہمیں کوئی نوٹس تک نہیں دی گئی ہے۔ اس اسکول میں مختلف طبقے کے تقریباً 1500 طلبا پڑھتے ہیں اور کھیل کا میدان نہیں ہونے پر ان کو پریشانی ہوگی۔ وہیں پنچ پیڑوا حلقہ کے اکاؤنٹننٹ رمیش چندر نے کہا کہ، یہ زمین گرام سبھا کی ہے اور ہم نے اس کو ناپا ہے۔ اگر اسکول نے زمین خالی کرنے سے انکار کیا تو ہم اسکول کے خلاف پولیس میں شکایت درج کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ، تلسی پورسب ڈویزنل مجسٹریٹ وشال یادو نے دعویٰ کیا کہ یہ زمین برسوں سے خالی پڑی تھی اس لئے اسکول اس کو استعمال کر رہا تھا۔ کئی اسکول ایسا کرتے ہیں ، بچے اکثر پاس کے میدان میں کھیلنا شروع کردیتے ہیں۔ یہ زمین اسکول کی نہیں ہے۔ یادو نے کہا کہ اسکول کے پرنسپل کا اصل مقصد زمین پر قبضہ کرنا ہے۔