ماہرین سے مشاورت کے بعد تعلیمی کیلنڈر کو قطعیت دینے کی تجویز
حیدرآباد۔15جون(سیاست نیوز) ریاست میں سرکاری ‘ اقامتی اسکولوں کی کشادگی کے سلسلہ میں محکمہ تعلیم کی جانب سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اور مستقبل قریب میں اس سلسلہ میں کوئی فیصلہ کئے جانے کا امکان بھی نہیں ہے ۔محکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی ہدایات کے مطابق عمل کرتے ہوئے تاحال تعلیمی کیلینڈر کی تیاری بھی عمل میں نہیں لائی گئی ہے اور سرکاری اسکولوں کی کشادگی کے سلسلہ میں کوئی غور و خوص بھی نہیں کیا گیا ہے۔ عہدیدارو ںنے بتایا کہ ماہرین کی رائے کے حصول کے بعد ہی تعلیمی کیلینڈر کی تیاری کے علاوہ اسکولوں کی کشادگی کا فیصلہ کیا جائے گا کیونکہ سرکاری اور خانگی تمام اسکولوں کی تعلیم اورطلبہ کے علم اور نصاب میں یکسانیت برقرار رکھنا لازمی ہے اسی لئے کسی بھی تعلیمی ادارہ کی کشادگی یا نئے طرز تعلیم کو اختیار کیا جانا درست نہیں ہے۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے عملہ سے مشاورت کے بعد منڈل اور ضلع سطح کی رپورٹ محکمہ تعلیم کو موصول ہوچکی ہے اور اس میں بیشتر اساتذہ اور محکمہ تعلیم کے دفاتر میں خدمات انجام دینے والے عملہ نے فوری طور پر اسکولوں کی کشادگی سے گریز کی تجویز پیش کی ہے اور محکمہ تعلیم کے دفاتر میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کی جانب سے بھی دفتر پہنچ کر خدمات کی انجام دہی سے گریز کیا جانے لگا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ سرکاری اسکولوں کے سماجی فاصلہ کے ساتھ آغاز کے فیصلہ کی صورت میں حالات انتہائی ابتر ہوجانے کا خدشہ ہے کیونکہ شہر حیدرآباد و سکندرآباد میں کئی ایک سرکاری اسکولوں کو ایک عمارت میں ضم کردیا گیا ہے یا ایک ہی عمارت میں کئی اسکول چلائے جاتے ہیں جس کے سبب پہلے سے ہی جگہ کی گنجائش کم ہے اور سماجی فاصلہ کے ساتھ اسکول کے آغاز کا فیصلہ کیا جاتا ہے تو کئی طلبہ کے داخلے منسوخ ہوسکتے ہیں اور طلبہ کے داخلوں کی تنسیخ قانون حق تعلیم کی صریح خلاف ورزی ہوگی اسی لئے محکمہ تعلیم نے مرکزی وزارت فروغ انسانی وسائل سے مشاورت کے بغیر کوئی فیصلہ نہ کرنے کا تہیہ کیا ہے ۔ ریاستی حکومت کے ایک اعلی عہدیدار نے بتایا کہ سرکاری اسکولوں میں تعلیم کے آغاز کے متعلق ابھی غور نہ کئے جانے کی کئی ایک وجوہات ہیں جن میں طلبہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے علاوہ کورونا وائر س کے سبب پیدا ہونی والی صورتحال کو دیکھتے ہوئے جاری کئے جانے والے رہنمایانہ خطوط پر عمل آوری بھی شامل ہے۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے مستقبل کے متعلق بھی اساتذہ اور محکمہ میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کے علاوہ ماہرین تعلیم سے تجاویز وصول کی جا رہی ہیں۔
