حیدرآباد۔27۔ڈسمبر(سیاست نیوز) تلنگانہ کے سرکاری دواخانو ںمیں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹرس کو وقت پر تنخواہوں کی عدم اجرائی کے سبب انہیں شدید معاشی مشکلات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے اسی لئے ریاستی حکومت کو چاہئے کہ وہ سرکاری ڈاکٹرس کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کے سلسلہ میں اقدامات کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ انہیں ادا کئے جانے والے مشاہرہ کو گرین چیانل میں شامل کرے تاکہ طبی خدمات اور ہنگامی خدمات جو کہ ’لازمی خدمات‘ کا حصہ ہیں ان کے اصولوں پر عمل آوری یقینی بنائی جاسکے۔ تلنگانہ گورنمنٹ ڈاکٹرس اسوسیشن نے ریاستی حکومت بالخصوص تلنگانہ ویدیا ودھانا پریشد کے تحت خدمات انجام دینے والے سینکڑوں کو ڈاکٹرس کو ریاست بھر میں خدمات کی انجام دہی کے باوجود تنخواہوں کی عدم اجرائی کے سبب معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور ان ڈاکٹرس کو لازمی خدمات کے تحت رکھے جانے کے نتیجہ میں وہ اپنے طور پر احتجاج کا آغاز بھی نہیں کرسکتے اسی لئے حکومت کو چاہئے کہ ان کی تنخواہوں کی اجرائی کے سلسلہ میں ہونے والی تاخیر کو ختم کرنے کے اقدامات کرے تاکہ ریاست میں طبی خدمات انجام دینے والے عملہ بالخصوص ڈاکٹرس کو کسی بھی طرح کے معاشی مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ تلنگانہ گورنمنٹ ڈاکٹرس اسوسیشن کے ذمہ داروں کا کہناہے کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی تبدیلی کے بعد یہ توقع کی جارہی تھی کہ طبی خدمات کی فراہمی اور ڈاکٹرس کے مستقبل کو بہتر بنانے کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات میں بھی مثبت تبدیلی لائی جائے گی۔3
لیکن ڈاکٹرس اور طبی عملہ کے دیرینہ حل طلب مسائل جوں کے توں برقرار ہیں بلکہ اب جن مسائل کا انہیں سامنا کرنا پڑرہا ہے وہ ان کے لئے معاشی مسائل کا سبب بننے لگے ہیں۔ تنظیم کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرس جو کہ مریضوں کا علاج کرنے اور ان کے ذہنی تناؤ کو دور کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں وہ خود اپنے معاشی مسائل کے نتیجہ میں ذہنی تناؤ کا شکار ہونے لگے ہیں اسی لئے حکومت کو فوری طور پر ان کے مسائل کو حل کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کا آغاز کرتے ہوئے تلنگانہ ویدیا ودھانا پریشد کو ڈائریکٹوریٹ آف سیکنڈری ہیلت سروس کے تحت لانے کے اقدامات کو تیز کرنے کرنا چاہئے جو کہ اسمبلی میں قانون سازی اور بل منظوری کروانے کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔تلنگانہ گورنمنٹ ڈاکٹرس اسوسیشن کے ذمہ داروں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر مجوزہ اسمبلی سیشن کے دوران اس بل کو اسمبلی میں پیش کرتے ہوئے منظور کروائے تاکہ ڈاکٹرس اور طبی عملہ کے مسائل کو حل کرنے کے سلسلہ میں پیشرفت ہو اور حکومت کی سنجیدگی ظاہر ہوسکے۔3
