حیدرآباد۔ ایسا بہت زیادہ کہاجاتا ہے کہ انگلینڈ کیلئے پچھلے ورلڈ سے لے کر اب تک ایک روز کرکٹ میاچ میں معین علی کی اس کھیل میں ان کے رینک ان کے کیریر کی طرف نمایاں اشارہ کرتے ہیں۔
معین علی نے ایک روزہ کھیل کی شروعات ویسٹ انڈیز کے خلاف2014میں انگلینڈٹیم کے ایک رکن کے طور پر کی تھی‘ جس کو 2015کے عالمی کرکٹ کپ میں بدترین شکست کے بعد باہر کا راستہ اختیارکرنا پڑا تھا۔
وہ جمعہ کے روز سری لنکا کے خلاف اپنا 100واں کرکٹ میاچ کھیلنے کی تیاری کررہے ہیں اور اس وقت انگلینڈ کی ٹیم کا معیار کافی بدل چکا ہے۔
ٹیم مورگن کی کپتانی میں ایک انقلابی حملہ اور انداز کے کھیل کا مظاہرہ کررہی ہے اور ایک روز ہ کھیل میں تیز ی اختیار کرتے ہوئے ورلڈ کے شروعاتی دور سے ہی اپنے زمین پر ہونے والے مقابلوں میں زیادہ پسندیدہ ٹیم بن کر ابھر ی ہے۔
معین سے جب ان کے 9ویں ایک روز ہ میاچ کے ہائی لائٹ کے متعلق استفسار کیاگیاتو انہوں نے کہاکہ ”بس ٹیم کاحصہ بنا ہواہوں‘ جو تبدیلی کاحصہ بنا ہے‘ میرے اندازے کے مطابق جب میں پہلی مرتبہ آیا اور میں نے دیکھا کہ ہم کہاں ہیں۔
جب میں ریٹائرمنٹ کے بعد پیچھے مڑ کر دیکھتاہوں کہ تو میں ہمیشہ یہی سونچوں گا میں یہ اس تبدیلی کاحصہ رہاہوں‘ سونچ تبدیل ہوئی اور عظیم کرکٹ ہم نے کھیلی ہے“۔
جیسن رے او رجانی بیراسٹو کی جارحانہ بیٹنگ سے شروعات او ردرمیان میں جوئے روڈ کااثر جیسے مورگن او رجو س بٹلر اور بین اسکوٹ پھر عادل رشید کی اسپین بولنگ جس کی وجہہ سے شروعاتی گیارہ میں معین کے لئے ہمیشہ جگہ دستیاب نہیں رہتی ہے۔
معین کے لئے یہ تشویش ناک نہیں تھی جس نے بنگلہ دیش کے ساتھ جیت میں شامل نہیں تھے کچھ دن پہلے جن کی اہلیہ کی ان کے دوسرے بچے کوجنم دیا۔
انہوں نے افغانستان کے خلاف مانچسٹر میں نو گیندوں میں 31رن کی اننگ کھیلی جس میں انہوں نے چار چھکوں کی مدد سے انگلینڈ کے کھیل میں بہتر لائی اور ایک روز کھیل میں زیادہ چھکے مارنے کا انگلینڈ کا عالمی ریکارڈ توڑنے کے لئے چھکوں کی تعداد پچیس تک پہنچانے میں ٹیم کی مدد کی۔
انہیں ہیڈینگلی میں سری لنکا کے خلاف کھیلنے کاموقع ملا‘ انگلینڈ جوڑے میں تبدیلی نی چاہتی تھی‘ خاص طور پر رے زخمی ہونے کی وجہہ سے ٹیم سے باہر ہوگئے تھے۔
ایک روز کھیل میں معین کا اوسط 26تین سینچریوں اور83وکٹوں کی مدد سے ہے‘ مگر وہ مگر انہیں نمبر سات پر بلے بازی کے لئے بھیجے کانے کی وجہہ سے بڑا اثر پڑرہا ہے‘ اور وہ گیند بازی میں سخت اورس کے ذریعہ ان کا تعاون بھی بڑا ہے۔
انگلینڈ نے اب تک ٹورنمنٹ میں ساوتھ افریقہ‘ بنگلہ دیش‘ ویسٹ انڈیز او رافغانستان کوشکست دی ہے۔سری لنکا نے افغانستان پر ایک جیت حاصل کی ہے کہ جبکہ دو میاچوں میں بار ش ہوگئی اور دو میاچ میں اس کو شکست کا منھ دیکھنا پڑا ہے۔
ٹورنمنٹ کی ٹاپ چار ٹیمیں جس نے اب تک ایک میا چ بھی نہیں ہارا وہ نیوز لینڈ اور ہندوستان‘ کے ساتھ انگلینڈ او رآسڑیلیا ہیں کا کھیل اب تک بہت شاندار رہا ہے‘ مگر معین کہنا ہے کہ بنگلہ دیش اور سری لنکا کبھی بھی اپنے کھیل کے ذریعہ آخر چار ٹیموں پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔
ٹورنمنٹ کی شروعات میں ساوتھ افریقہ سے جیت کے بعد پاکستان نے انگلینڈ کو مایوس کردیاتھا۔ معین نے کہاکہ ”سری لنکا آج کے میاچ میں بڑا خطرہ دیکھائی دے رہی ہے۔
فی الحال چار ٹاپ ٹیم ان کے شاندار کھیل کے مظاہرہ کی وجہہ سے دیکھائی دے رہی ہیں‘ مگر اور بہت سارا کھیل باقی ہے“۔سری لنکا کی ٹیم کی جانب سے فائنل مقابلہ تک رسائی کا دعوی کیاجارہا ہے