سعودی خواتین ویمنز لیگ کیلئے پر جوش

   

ریاض۔ سعودی خواتین جیسے جیسے ایتھلیٹک میں اپنے خوابوں کی طرف بڑھ رہی ہیں جس میں فٹبال بھی شامل ہے ویسے ویسے ویمنز فٹبال لیگ (ڈبلیو ایف ایل) کے آغاز کی امید پیدا ہو رہی ہے۔ سعودی اسپورٹس فیڈریشن نے سب سے پہلے فروری میں ڈبلیو ایف ایل کے آغاز کا اعلان کیا تھا تاہم کوررونا وائرس کی وجہ سے اسے ملتوی کر دیا گیا۔ڈبلیو ایف ایل کا انتظار بہت طویل ہے لیکن سعودی خواتین فٹبالر لاک ڈاؤن کے دوران تربیت حاصل کرتی رہی ہیں۔کوچ بیرین صدقہ نے کہا ہے کہ جدہ ایگلز (ڈبلیو ایف ایل) میں کھیلنے کے لیے منتخب کی جانے والی ٹیموں میں سے ایک) میدان میں اور میدان سے باہر لیگ کی تیاری کے سلسلے میں اپنی فٹنس کو بڑھانے اور اپنے فٹبال کو ذہنی طور پر مضبوط بنانے کے حوالے سے بہت سخت پریکٹس کر رہی ہیں۔لاک ڈاؤن نے ہمیں اپنے آپ کو بہتر بنانے کی خواہش سے باز نہیں رکھا۔ ہم اپنے گھروں میں تربیت جاری رکھتی ہیں جتنا ہم دستیاب جگہ اور سامان کی مدد سے کر سکتے ہیں۔ ورزش اور فٹ بال کی مشقیں ہمیں بھیجی گئیں۔ پھر جیسے ہی یہ قابل قبول تھا ہفتے میں باقاعدگی سے تین بار تربیت دوبارہ شروع کی گئی۔سعودی ایڈورٹائزنگ کی سینئیر طالبہ 22 سالہ ھالہ منصوری ویسٹ ورجینیا میں رہتے ہوئے 6 سال کی عمر سے ہی فٹ بال کھیل رہی ہیں جہاں وہ وائی ایم سی اے کے عالمی اتحاد میں شامل ہوئیں اور انہیں اس کھیل سے محبت ہو گئی۔برسوں بعد مملکت واپس آنے پر وہ گاہے بگاہے فٹبال کھیلتی رہیں