ریاض : سعودی حکام نے سعودی شہریوں کے نام سے چلنے والے غیرملکیوں کے کاروبار کے خاتمے کے لیے انسداد ی مہم تیز کردی۔ خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے 20سرکاری اداروں کی جانب سے سعودی شہریوں کے نام سے چلنے والے غیرملکیوں کے کاروبار کے خاتمے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیا جارہا ہے۔ وزارت تجارت کے ترجمان عبد الرحمن حسین کا اپنے بیان میں کہنا تھاکہ ماضی میں تجارتی پردہ پوشی کا پتا لگانے کے لیے تفتیشی دوروں اور رپورٹوں پر انحصار کیا جاتا تھا ، تاہم اب ایسا نہیں ہوگا کیوں کہ اب مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا کی مدد سے مہم چلائی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں ویژن 2030ء کے تحت مقامی افراد کو شعبوں میں آگے لانے کا سلسلہ جاری ہے ،جب کہ غیر ملکیوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔ اس سے قبل جنوری میں سعودی حکومت نے توانائی کے شعبے میں 75 فیصد سعودی شہریوں کی بھرتی کا فیصلہ کیا تھا،جس کے بعد اداروں میں غیر ملکیوں کی تعداد صرف 25فیصد تک محدود کردی گئی۔ وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا تھا کہ توانائی کے شعبے میں 2030 ء تک سعودی شہریوں کو آگے لایا جائے گا۔ ہمارے پاس یورینیم کی بڑی مقدار موجود ہے اور ہم اس کا تجارتی استعمال کریں گے۔