جدہ: آزادی کا امرت مہواتسو ہندوستان کی آزادی کے 75 ویں سال کو اندرون و بیرون ملک منانے حکومت ہند کی ایک پہل ہے۔ بھارتی سفارتی مشن اس تقریب کو منانے کے لیے سلسلہ وار تقریبات کا اہتمام کر رہے ہیں تاہم کچھ افراد اپنی حب الوطنی کا اظہار کرنے کے لیے میدان میں بھی آ گئے۔ تاہم وہ خلیجی ممالک میں جہاں سخت قوانین نافذ ہیں، اجتماعات اور تقریبات میں ایک بنیادی اصول کو بھول جاتے ہیں۔سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہندوستانی یوم آزادی کی تقریب منانے پر ایک ممتاز حیدرآبادی کو سلاخوں کے پیچھے ڈھکیل دیا گیا۔سعودی عرب کے ایک سرکردہ ریسٹورنٹ جو ریاض شہر میں حیدرآبادی بریانی کے ساتھ ملٹی ریستوران چلاتا ہے، جسے 15 اگست کو ہندوستانی یوم آزادی کا جشن منانے کے لیے حراست میں لیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق تقریباً دس دن بعد رہا کر دیا گیا۔حیدرآبادی ریسٹورنٹ کے مالک جو حیدرآباد کے سنتوش نگر سے تعلق رکھتے ہیں، نے حی الوازرہ ضلع میں اپنے ایک ریسٹورنٹ میں یوم آزادی کی پارٹی کا اہتمام کیا تھا، جسے عام طور پر ہارا بھی کہا جاتا ہے، جہاں حیدرآبادی تارکین وطن کمیونٹی نے شرکت کی۔ ذرائع نے بتایا کہ جیسے ہی شام کے اوقات میں جشن کا آغاز ہوا، سعودی پولیس نے اس جگہ پر چھاپہ مارا اور تقریب کو منظم کرنے والے حیدرآبادی کو گرفتار کر لیا۔
یہ بات قابل ذکر ہیکہ سعودی عرب میں کسی بھی قسم کے اجتماع یا تقریب کی اجازت نہیں ہے اور باقی خلیجی ممالک حتیٰ کہ سفارتی مشن بھی کسی بھی عوامی تقریب کے انعقاد کے لیے پیشگی اجازت لیتے ہیں۔