سعودی لیبر ریفام سے این آر آئز تشویش میں مبتلاء

   

جدہ : سعودی عرب میں جب سے حکومت نے لیبر اصلاحات کا اعلان کیا ہے تب سے وہاں رہائش پذیر این آر آئز میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ نئے لیبر ریفام انیشٹیو (LRI) کا ایک اہم حصہ پروفیشنل ویریفکیشن پروگرام ہے تاکہ سعودی عرب میں بیرونی ممالک کے ورکرس کی ہنرمندی میں اضافہ کیا جاسکے۔ خصوصی طور پر خانگی سیکٹر میں۔ اس کی وجہ سے ہندوستان کے غیرہنرمند ورکرس پر اس ریفام کے منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ آنے والے زمانے میں اس شعبہ سے تعلق رکھنے والے حکومت کے اقدامات کے بے چینی سے منتظر ہیں کیونکہ اس شعبہ میں ان کی کثیر تعداد موجود ہے۔ اس پروگرام کے تحت 1000 پیشوں کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے جن کا تعلق 23 شعبوں سے ہے۔ سعودی عرب کی تمام کمپنیوں میں پروفیشنل ویریفکیشن پروگرام کو بتدریج لاگو کیا جائے گا جس کا انحصار کمپنی کی جسامت پر ہوگا اور اس کا آغاز جولائی 2021ء سے کردیا جائے گا۔ اس پروگرام کے تحت صرف اہل درخواست گزاروں کی محدود تعداد کو ہی موقع فراہم کیا جائے گا کیونکہ کچھ این آر آئز اور دیگر بیرونی ممالک کے ورکرس کے پاس درکار ہنر نہ ہونے کی وجہ سے امتحانات پاس کرنے کی تربیت نہیں ہوگی۔ لہٰذا تعداد محدود رہے گی۔ بیرون ممالک کے ورکرس کو ان کی مختلف غیرملکی زبانوں میں امتحانات لکھنے کی اجازت ہوگی جبکہ عربی اور انگریزی زبان میں بھی امتحانات کا انعقاد ہوگا۔