سعیدآباد فرقہ وارانہ واقعہ ، بشمول کانسٹبل 9 ملزمین گرفتار

,

   

حیدرآباد ۔ /3 اپریل (سیاست نیوز) سعیدآباد علاقہ میں گزشتہ ماہ پیش آئے فرقہ وارانہ نوعیت کے واقعہ میں ملوث 9 افراد بشمول ایک پولیس کانسٹبل کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے ۔ /25 مارچ کو گاڑی کی ٹکر کے چھوٹے سے واقعہ پر 4 مسلم نوجوانوں کو مقامی اشرار نے شدید زدوکوب کیا تھا جس کے بعد علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی تھی اور پولیس نے دو علحدہ مقدمات بھی درج کئے تھے ۔ سی سی ٹی وی کیمروں اور مختلف ذرائع سے حاصل کی گئی ویڈیو گرافی کی مدد سے پولیس نے مسلم نوجوانوں کو زدوکوب کرنے کے واقعہ میں ملوث پولیس کانسٹبل ایم ونئے ساکن ہریجن بستی سعیدآباد کا پتہ لگایا تھا اور اس کے علاوہ ایم سریندر اور سائی کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ۔ اس ضمن میں پولیس سعیدآباد نے سنگباری اور فساد برپا کرنے کا ایک علحدہ مقدمہ بھی درج کیا تھا جس میں پولیس نے پسل بستی کے ساکن ایم ستیہ نرسمہا وینکٹ راؤ ، اے ودیا ساگر ، کے کشور کمار کے علاوہ ممتاز کالونی سعیدآباد کے ساکن 25 شیخ اکبر کے علاوہ دو کم عمر نوجوانوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔ مذکورہ گرفتار ملزمین کو عدالت میں پیش کرکے جیل بھیج دیا گیا جبکہ پولیس کانسٹبل اور اس کے ساتھی کو پولیس اسٹیشن سے ضمانت پر چھوڑدیا گیا ۔ فساد برپا کرنے اور سنگباری کے واقعہ میں سعیدآباد پولیس نے سید فیاض الدین عرف ترانا فیاض ، محتشم بِلا ، محمد واصف کو بھی ماخوذ کردیا ہے ۔ واضح رہے کہ گاڑی کی ٹکر کے چھوٹے سے واقعہ پر مسلم نوجوانوں کو اشرار کی جانب سے نشانہ بنایا جانے اور پولیس کی بروقت کارروائی نہ ہرنے کے نتیجہ میں ملزمین آزاد گھومنے پر روزنامہ سیاست نے مسلسل پولیس کی ناکامی کو منظرعام پر لایا تھا جس کے نتیجہ میں پولیس حرکت میں آکر کانسٹبل اور دیگر ملزمین کو گرفتار کیا ہے ۔ بعض مسلم نوجوانوں کا پولیس پر الزام ہے کہ واقعہ کے دن انہوں نے حالات کو قابو میں لانے کیلئے پولیس کی مدد کی تھی لیکن انہیں بیجا مقدمات میں ماخوذ کردیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں ربط پیدا کرنے پر اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس ملک پیٹ ایم سدرشن نے کہا کہ شواہد کی بنیاد پر گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں اور پرامن ماحول کو مکدر کرنے کی کوشش کرنے والے افراد کو ہرگز بخشا نہیں جائے گا چاہے وہ سرکاری ملازم کیوں نہ ہو۔