حسین کے پاس یایل لاء اسکول سے لاء کی ڈگری ہے اور ہارورڈ یونیورسٹی سے انہوں نے عربی اور اسلامی تعلیمات پر ایم ایس کیاہے۔
واشنگٹن۔امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک ہندوستانی امریکہ رشادحسین کو مذکورہ سفیر برائے عالمی مذہبی آزادی کے طورپر نامز د کیاہے‘ جو امریکی ڈپلومیسی برائے ترقی مذہبی آزادی کو پہلے مسلم سربراہ ہوں گے۔
قومی سلامتی کونسل میں شرکت داری اور عالمی مشغولات کے ڈائرکٹر ہوں گے۔ وائٹ ہاوز نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس سے قبل انہوں نے قومی سلامتی ڈویثرن کے محکمہ انصاف میں سینئر کونسل کے طور پرخدمات انجام دے چکے ہیں۔
اومابا انتظامیہ کے دوران رشادنے اوائی سی میں خصوصی امریکی مبصر‘ برائے مخالف دہشت گردی‘ کمیونکشن حکمت عملی اور وائٹ ہاوز کونسل کے ڈپٹی اسوسیٹ کے طور پر خدمات انجام دئے ہیں۔
تعلیم‘ کاروباری فروغ‘ صحت‘ عالمی سلامتی‘ سائنس اور ٹکنالوکی کے علاوہ دیگر علاقوں میں شراکت داری کو وسعت دینے کے لئے ایک مبصر کے طور پر حسین نے کئی تنظیموں جیسے آرگنائزیشن آف اسلامک کواپریشن (او ائی سی) اوراقوام متحدہ‘ غیرملکی حکومتوں‘ او رسیول تنظیموں کے ساتھ کام کیاہے۔ مسلم اکثریت ممالک میں نسلی دشمنی اور اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کے لئے بھی رشاد نے اپنی زبردست کوششوں کو سر انجام دیاہے۔
بیان میں مزید کہاگیاہے کہ اوباما انتظامیہ میں شامل ہونے سے قبل انہوں نے چھٹی سرکٹ کے لئے امریکی عدالت برائے درخواست پر ڈیمون کیتھ میں بطور پر عدالتی قانون کلرک کے طور پر خدمات انجام دئے ہیں اور اس کے علاوہ وہ اوباما بائیڈن ٹرانزیشن پراجکٹ پر بھی بطور اسوسیٹ کونسل کام کیاہے۔
حسین کے پاس یایل لاء اسکول سے لاء کی ڈگری ہے اور ہارورڈ یونیورسٹی سے انہوں نے عربی اور اسلامی تعلیمات پر ایم ایس کیاہے۔درایں اثناء نے امریکی یہودی کمیٹی(اے جے سی) نے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے عالمی مذہبی آزادی کے لئے امریکہ سفیر نامزد کرنے کی ستائش کی ہے۔
اے جے سی کے سی ای او ڈیوڈ ہیرس نے کہاکہ ”سفارتی پس منظر کے چیالنج اور مذہبی آزادی کے لئے رشاد حسین ایک متاثرکن وکیل ہیں“