سلامتی کونسل اسرائیل کومذاکرات کی میزپرواپس لائے: قطر

   

دوحہ : امیر قطر تمیم بن حماد الثانی نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ جنگ بندی کے لیے اسرائیل کو مذاکرات کی میز پر واپس لانے میں کردار ادا کرے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری کی طرف سے غزہ میں جاری تصادم روکنے میں بے عملی کو شرمناک قرار دیا۔ امیر قطر دوحہ میں خلیج تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔شیخ تمیم بن حماد الثانی نے کہا ‘ یہ بہت شرمناک ہے کہ بین الاقوامی برادری دو ماہ سے انتہائی سنگین جرائم کو جاری رکھنے کی اجازت دیے ہوئے ہے۔ اس کے باوجود کہ اس دوران ایک منظم اور شعوری انداز میں معصوم شہریوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔ اس قتل و غارتگری میں عورتیں اور بچے بھی نشانہ بنائے جارہے ہیں۔’ واضح رہے قطر وہ عرب ملک ہے جہاں حماس کے متعدد سیاسی رہنما رہائش پذیر ہیں اور امن مذاکرات کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہی مذاکرات کے نتیجے میں حماس اور اسرائیل کے درمیان تقریبا ایک ہفتے کے لیے جنگ بندی بھی ممکن ہوئی تھی اور سینکڑوں قیدیوں کی دونوں طرف سے رہائی کی گئی۔تاہم بعد ازاں دوبارہ جنگ شروع ہو چکی ہے اور ایک ہزار سے زائد مزید فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ امیر قطر جنگ کا نیا مرحلہ شروع ہونے کے بعد پھر سے مذاکرات کی بحالی کے لیے کوششیں شروع کر چکے ہیں۔شیخ تمیم بن حماد نے اپنے خطاب میں کہا ‘ عارضی جنگ بندی مستقل جنگ بندی کا متبادل نہیں ہو سکتی ہے۔ خطے میں المیوں اور سانحوں سے بچنے کا یہی ایک راستہ ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے لیے ان کی ریاست کے حق کو تسلیم کر لے۔امیر قطر نے کہا ‘اسرائیل نے غزہ پر بمباری کے دوران تمام تر اخلاقی معیارات کو پامال کیا ہے۔ نازک انفرا سٹرکچر کو تباہ کیا اور ہر طرح انتہائی انسانی ضرورت کی فراہمی کو معطل کیا ہے۔ ‘انہوں نے اسرائیل کی طرف سے شہریوں کا نشانہ بنانے کی جنگی چالوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ‘ اسرائیل کا اپنے دفاع کا حق کسی صورت اس کی اجازت نہیں کہ وہ فلسطینیوں کی نسل کشی کرے۔’