سماجی کارکن سید سلیم کی گرفتاری سیاسی سازش

   

منصوبہ بند کارروائی کی لندن سے نگرانی، صدر مجلس بچاؤ تحریک مجید اللہ خان فرحت کا الزام

حیدرآباد۔13جون۔پرانے شہر کے علاقہ دبیر پورہ سے رات دیر گئے معروف سماجی کارکن سید سلیم کی گرفتاری کو جناب مجید اللہ خان فرحت صدر مجلس بچاؤ تحریک نے سیاسی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک نام نہاد صحافی اور سوشل ورکر کی جانب سے اقدام خودکشی کے ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد کی گئی کاروائی کے دوران سینکڑوں مقامی جماعت کے کارکن اور کارپوریٹرس نے رات دیر گئے پولیس کی موجودگی میں سید سلیم کو گالی گلوچ کی اور ان پر حملہ کی کوشش کی گئی۔صدر مجلس بچاؤ تحریک نے بتایا کہ پولیس کی موجودگی میں سینکڑوں افراد کو لاک ڈاؤن کے اوقات میں جمع ہونے کی اجازت کا دیا جانا ہی اس سیاسی سازش کو آشکار کرتا ہے۔مجید اللہ خان فرحت نے کہا کہ سید سلیم طویل عرصہ تک مجلس سے وابستہ رہے لیکن آج انہیں جس انداز میں گرفتار کیا گیا ہے وہ دراصل ایک سازش کا حصہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ شہر میں لاک ڈاؤن کے دوران دواخانہ جانے والوں کو 5 چیک پوسٹ سے ہوتے ہوئے گذرنا پڑتا ہے لیکن چندرائن گٹہ سے دبیر پورہ پہنچے والے مقامی جماعت کے کارکنوں کی جانب سے ی جانے والی لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا جس طرح کاماٹی پورہ پولیس اسٹیشن کے حدود میں ہونے والی ایک شادی کی تقریب کو نظر انداز کیا گیا اسی طرح اس معاملہ کو بھی نظر انداز کیا جانے لگا ہے۔ جناب مجید اللہ خان فرحت نے الزام عائد کیاکہ یہ ایک منصوبہ بند کاروائی تھی جس کی نگرانی لندن سے کی جارہی تھی۔انہوں نے بتایا کہ نام نہاد صحافی کی جانب سے اقدام خودکشی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد مقامی جماعت کے ترجمان سے وابستہ ایک صحافی نے اس ویڈیو کو ٹوئیٹ کیا اور اس میں حیدرآباد سٹی پولیس اور کمشنر کو ٹیاگ کیا گیا جسے خود جماعت کے صدر کی جانب سے ری ٹوئیٹ کیا گیا اور اقدام خودکشی کرنے والی خاتون کو جماعت کے ہی دواخانہ میں شریک کیا گیا اور چندرائن گٹہ پولیس اسٹیشن نے جائے واقعہ کا دورہ کرنے اور وجوہات کا جائزہ لینے کی زحمت گوارہ نہیں بلکہ خود ہی حرکت میں آتے ہوئے سید سلیم کی گرفتاری کیلئے دبیر پورہ پہنچ گئی اور ان کی گرفتاری کے وقت جو صورتحال تھی اور اس سے قبل کے حالات پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگانے کے لئے کافی ہے اور یہ ثابت کرتا ہے کہ یہ سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کی سازش ہے۔