سماج وادی پارٹی کے عتیق احمد پر جبری وصولی کے سنگین الزام

   

یو پی کے ایک تاجر کی کمپنیوں پر جبری قبضہ ،اغوا ، زبردستی ڈیجیٹل دستخطوں کاحصول
نئی دہلی ۔ 13جون ( سیاست ڈاٹ کام) پولیس کے بعض عہدیداروں نے پنجشنبہ کے دن بتایا کہ سی بی آئی نے سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور دیگر لوگوں کو لکھنو کے ایک تاجر کا دیوریا جیل سے اغوا کر کے اس سے جبری وصول کرنے اور اس کے بزنس پر قبضہ کرنے کا الزام لگاکر انہیں بُک کرلیا ہے ۔ سی بی آئی نے تاہم ایف آئی آر میں ضابطہ تعزیرات ہند کی اغوا سے متعلق دفعات کا اضافہ نہں کیا ۔ضابطہ کے مطابق سی بی آئی نے ریاستی پولیس کی ایف آئی آر کی اساس پر اپنی تحقیقات کا آغاز کردیا ۔ اس میں کسی قسم کی کمی یا زیادتی نہیں کی اور نہ ہی کوئی الزامات کا اضافہ کیا ۔ تاہم وہ عدالت میں اپنی تحقیقات کی حتمی رپورٹ داخل کرتے وقت کسی بھی الزام کا اضافہ یا کمی کرسکتی ہے ۔ رئیل اسٹیٹ کے ڈیلر موہت میہوال کو مبینہ طور پر لکھنو سے اغوا کرلیا گیا اور انہیں دیوریا جیل لے جایا گیا جہاں ان پر احمد اور اس کے ساتھیوں نے حملہ کردیا ۔ انہیں وہیں رکھا گیا اورانہیں اپنی جائیداد کو ان کے نام منتقل کرنے پر مجبور کیا گیا ۔ عتیق احمد 14ویں لوک سبھا کے پھول پور سے سماج وادی پارٹی کے رکن تھے ۔ میہوال نے بتایا کہ احمد انہیں جبری وصولیوں کیلئے گذشتہ دو سال سے دھمکیاں دے رہا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے احمد کو کچھ رقم بھی دی تھی جس کے بعد کچھ دیر کیلئے رقمی مطالبات رک گئے تھے لیکن 2018 میں اس سیاستداں نے دوبارہ رقمی مطالبہ شروع کیا انہوں نے الزام لگایا کہ احمد کے غنڈوں نے ان کی اوران کی بہن کی زبردستی ڈیجیٹل دستخط لے کر ان کے کاروبار پر قبضہ کرلیا ۔