سنیئر صحافی رویش کمار کا رومن مگیسای کی ایوارڈ کی تقریب سے خطاب

,

   

“مجھے وہ چندی گڑھ کی لڑکی ما پیغام اب بھی یاد ہے وہ پرائم ٹائم دیکھ رہی تھی تو اسکے والد نے ٹی وی بند کردیا، اس نے اپنے والد کی بات نہیں مانی اور پرائم ٹائم کا پروگرام دیکھنا جاری رکھا۔ وہ ہندوستان کی جمہوریت کی شاندار عورت ہے، جب تک وہ لڑکی ہے جمہوریت اپنے چیلنجز کو پار کر لے گا۔ ان باتوں کا اظہار این ڈی ٹی وی کے انتظامی امور کے مدیر اور سنیئر صحافی رویش کمار نے کیا وہ ایشیا کے نوبل ایوارڈ رومن میگسای ایوارڈ کی تقریب سے مخاطب تھے، اپ کو معلوم ہوگا کہ اس سال رویش کمار کو بھی انکے مثبت اور اچھے صحافیانہ کردار پر یہ اعزاز سے نوازا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ” ان سب لوگوں کا تذکرہ کرنا ضروری سمجھتا ہوں جنہوں نے پہلے مجھے نشانہ بنایا میرے مخالف رہے پھر بعد میں مجھ سے معافی بھی مانگی، افسوس ظاہر کیا۔ اگر میرے پاس لاکھوں گالیاں ائی ہیں تو ایسے ہزاروں پیغامات بھی ائے ہیں جس میں لوگوں نے معافی بھی مانگی ہے۔ مہارشٹرا کے اس لڑکے کو بھی یاد رکھتا ہو جو اپنی دکان میں ٹی وی پر نفرت بھرے مباحثہ کو دیکھ کر گھبرا اٹھتا ہے، اور اکیلا جا گودام میں سوچتے بیٹھتا ہے اور جب وہی نوجوان گھر میں میرا شو چلاتا ہے تو اسکے والد اور بھائی بند کردیتے ہیں کہ میں وطن مخالف ہوں”-

(سیاست نیوز)