سنیماٹوگرافی ایکٹ میں مجوزہ ترمیمات کی شبانہ اعظمی‘ فرحان اختر نے کی مخالفت

,

   

مذکورہ ایکٹ میں مجوزہ تبدیلیوں پر کملاہاسن نے بھی تشویش ظاہر کی


ممبئی۔ بالی ووڈ کی کئی شخصیتیں بشمول شبانہ اعظمی‘ فرحان اختر’انوراگ کشپ‘ ہنسل مہتا‘ ویٹری مارن‘ نندیتاداس‘ ز ویا اختر‘ اور دیباکر بنرجی نے سنیماٹو گرافی ایکٹ1952میں مجوزہ ترمیم پر تشویش کااظہار کیاہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ منسٹری کوتحریر کردہ ایک کھلے مکتوب پر بھی دستخط کی ہے۔

انڈین ایکسپرس میں شائع ایک خبر کے بموجب مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے 1400افراد نے اس پر دستخط کی ہے۔اس مکتوب میں مذکور ہے کہ ”فلمی برداری کے لئے ایک اور دھکہ کے طور پر مذکورہ وزرات انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ نے سنیماٹوگرافی ایکٹ میں نئے ترمیمات کی تجویز پیش کی ہے جس میں مرکزی حکومت سنسر بورڈ کی جانب سے واضح کردہ سند کا دوبارہ جائزپ لے سکتی ہے۔

سپریم کورٹ اور سنسر بورڈ کی خود مختاری پر ایک کارضرب ہے‘ اس قانون سے کا اثر یہ ہوگا کہ مرکز کو ملک میں سنیما کی نمائش میں سپریم پاؤر بنادے گا جو اظہار خیال کی آزادی اور جمہوری آواز کو دبانے کاحربہ ہے“۔ موسیقی کار اور فلم میکر وشال بھردواج کی جانب سے ایکٹ میں مجوزہ تبدیلی کے خلاف نظریات کا اظہا کرنے کے کچھ دنوں بعد یہ کھلا خط تحریر کیاگیاہے

ہدایت کار پرتیک نے بھی مجوزہ تبدیلی کے خلاف اپنے نظریات کا اظہار کیا اور دیگر فلمی شخصیات سے بھی اس کے خلاف آوازاٹھانے کو کہا ہے۔

پیر کے روز کملا ہاسن نے بھی ایکٹ میں مجوزہ تبدیلی پر تشویش کا اظہار کیااور ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ”سنیما‘ میڈیا‘ ادیب ہندوستان کے تین علامتی بند ہر گز نہیں بن سکتے ہیں۔

جمہوریت کو بدنام کرنا اور اس کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے ہر قدم کے خلاف دیکھنا‘ سننا اور بولنا ہی اس کا حل ہے۔ مہربانی کریں آزادی اور خود مختاری کے لئے اپنی آواز بلند کریں“

سنیما ٹو گرافی ایکٹ میں مجوزہ پانچ ترمیمات پیش کئے گئے ہیں۔