سوال پوچھنے والوں کو خاموش کرنا بی جے پی حکومت کی ترجیح :کانگریس

,

   

پارٹی ایم ایل اے جگنیش میوانی اور سیوادل کے صدر لال جی دیسائی کی پریس کانفرنس

نئی دہلی، 20 مئی (یو این آئی) کانگریس نے منگل کو کہا کہ گجرات سماچار کے آپریٹر کو گرفتار کر کے بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت نے ثابت کر دیا ہے کہ اس کی ترجیح پہلگام حملے کے دہشت گردوں کو گرفتار کرنا نہیں بلکہ اس معاملے پر سوال اٹھانے والوں کے منہ بند کرنا ہے ۔ گجرات اسمبلی میں کانگریس کے رکن جگنیش میوانی اور سیوادل کے قومی صدر لال جی دیسائی نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ گجرات کی بی جے پی حکومت دلتوں، پسماندہ طبقات، قبائلیوں اور اقلیتوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور انہیں بے گھر کر رہی ہے اور جو لوگ بی جے پی پر تنقید کر رہے ہیں، انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان تمام حالات سے یہ واضح ہے کہ بی جے پی حکومت کی ترجیح پہلگام حملے کے گنہگاروں کو سزا دینا نہیں ہے بلکہ حکومت سے سوال پوچھنے والے گجرات سماچار جیسے اداروں کو خاموش کرنے کے لیے اس کے ڈائرکٹر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعے گرفتار کر وانا جیسے کام رہ گئے ہیں۔ انہوں نے گجرات پردیش کانگریس کی طرف سے ’گجرات سماچار‘ پر کی گئی کارروائی کی سخت مذمت کی اور کہا کہ گزشتہ چند دنوں میں بی جے پی حکومت نے میڈیا کے کئی اداروں پر حملہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اب گجرات حکومت کو واضح کرنا چاہئے کہ کیا وہ مزید صحافیوں کو سوال پوچھنے پر نشانہ بنائے گی۔ حکومت نہیں چاہتی کہ کوئی صحافی یا دانشور حکومت سے سخت سوالات کرے ۔ گجرات سماچار نے کانگریس کے خلاف بھی لکھا ہے لیکن ہم نے کبھی ای ڈی یا سی بی آئی کو ان کی جگہ نہیں بھیجا اور نہ ہی کبھی چھاپے مارے ۔ کانگریس لیڈروں نے کہاکہ پہلگام حملے کے بعد ملک دیکھنا چاہتا ہے کہ مودی حکومت حملے کے ذمہ دار دہشت گردوں کو کب گرفتار کرے گی۔ وہ دہشت گرد کہاں گئے ، کیا وہ پاکستان واپس گئے یا وہ ہندوستانی سرزمین پر ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کے پاس ان سوالوں کا کوئی جواب نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کے بجائے حکومت نے گجرات کے معروف اخبار ’گجرات سماچار‘ کے مینیجنگ ایڈیٹر کو نشانہ بنایا جنہوں نے اس معاملے پر سوال اٹھایا، اس سے بی جے پی حکومت کی نیت ظاہر ہوتی ہے ، ایسا لگتا ہے کہ پہلگام کے دہشت گردوں کو پکڑنا اس حکومت کی ترجیح نہیں ہے ۔