کولکاتا: راجیہ سبھا کے نامزد ممبر سواپن داس گپتا نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے امیدوار بنائے جانے کے بعد تنازعہ پیدا ہونے کے بعد آج ایوان بالا کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مہووا موئترا نے الزام لگایا تھا کہ داس گپتا نے ہندوستانی آئین کے 10 ویں شیڈول کی خلاف ورزی کی ہے ۔داس گپتا اپریل 2016 میں راجیہ سبھا ممبر نامزد کئے گئے تھے ۔ بی جے پی نے انہیں مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں تاراکیسور سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنا استعفیٰ پیش کیا اور کہا کہچہارشنبہ سے اس کو نافذ کیا جانا چاہئے۔ استعفیٰ کے بارے میں پوچھے جانے پر ، داس گپتا نے بتایا ’’میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ کاغذات نامزدگی داخل کرنے سے پہلے (مغربی بنگال انتخابات کے لئے ) جو بھی ضروری اقدام اٹھانا ضروری ہے ، وہ اٹھائے جائیں گے ‘‘۔راجیہ سبھا ممبر کی حیثیت سے ان کی مدت اپریل 2022 تک تھی۔ترنمول کے رکن موہوا موئترا نے ٹویٹ کیا تھا کہ داس گپتا بنگال انتخابات میں بی جے پی کے امیدوار تھے ۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے دسویں شیڈول کے مطابق اگر نامزد ممبر حلف اٹھانے کے چھ ماہ بعد کسی سیاسی جماعت میں شامل ہوتا ہے تو ان کی رکنیت منسوخ ہوسکتی ہے ۔موئترا کے مطابق ’’داس گپتا نے اپریل 2016 میں ایوان بالا کی رکنیت کا حلف لیا تھا۔ انہیں بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے نااہل کیا جانا چاہئے‘‘ ۔ ادھر داس گپتا نے ایک ٹویٹ میں کہا میں نے بہتر بنگال کی جنگ میں خود کو وقف کرنے کے لئے راجیہ سبھا ممبرشپ سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔