سود کا لینا ، دینا

   

سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میںکہ ایک شخص کا کہنا ہے کہ ضروریات زندگی کے لئے سود سے رقم لینا کوئی حرج نہیں۔ کیا سود دینے اور لینے والے برابر کے شریک ہیں ؟ اس اہم سوال کا جواب شائع فرمائیے ؟
جواب : بشرط صحت سوال سود نص قطعی سے حرام ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے احل اللہ البیع و حرم الربٰو (سورۃالبقرۃ) سود لینے والا دینے والا دونوں گناہ کبیرہ کے مرتکب ہیں۔لہذا اس شخص کاقول درست نہیں ۔ فقط واللہ أعلم
جناب محمد رضی الدین معظم
ہر مشکل کا آسان حل
بعض اوقات کچھ مشکلات ایسی آجاتی ہیں، جن کا حل سمجھ سے باہر رہتا ہے اور مزاج میں چڑچڑا پن آجاتا ہے۔ ان حالات میں گھبرانا نہیں چاہئے، نماز کی پابندی کریں اور درج ذیل طریقوں پر عمل کریں، ان شاء اللہ تعالیٰ ساری مشکلیں آسان ہو جائیں گی۔
٭ بعد نماز عشاء تنہائی میں قبلہ رو بیٹھ کر آیت کریمہ ۳۱۱ بار پڑھیں اور سامنے ایک کٹورے میں پانی رکھیں۔ پڑھنے کے دوران وقفہ وقفہ سے پانی میں ہاتھ ڈال کر اپنے چہرہ اور بدن پر ملتے رہیں۔ یہ عمل سات روز تک جاری رکھیں، ان شاء اللہ تعالیٰ کامیابی ملے گی۔
٭ سورۂ انعام کی آیت ۳۲ (وَمَا الْحَيَاةُ الـدُّنْيَـآ اِلَّا لَعِبٌ وَّلَـهْوٌ ۖ وَلَلـدَّارُ الْاٰخِرَةُ خَيْـرٌ لِّلَّـذِيْنَ يَتَّقُوْنَ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ)ہر نماز کے بعد ۵۱بار پڑھیں، کامیابی ملے گی۔
٭ اگر کسی سے اپنی حاجت ہو اور وہ توجہ نہ دے تو اس مقصد کے لئے سورۂ یوسف کی آیت ۳۸ ( وَاتَّبَعْتُ مِلَّـةَ اٰبَآئِىٓ اِبْـرَاهِيْـمَ وَاِسْحَاقَ وَيَعْقُوْبَ ۚ مَا كَانَ لَنَـآ اَنْ نُّشْرِكَ بِاللّـٰهِ مِنْ شَىْءٍ ۚ ذٰلِكَ مِنْ فَضْلِ اللّـٰهِ عَلَيْنَا وَعَلَى النَّاسِ وَلٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَشْكُـرُوْنَ) پڑھکر اس شخص کے پاس جائیں، ان شاء اللہ تعالیٰ کامیابی ملیگی۔
٭ بعض دفعہ لوگ کسی کام یا کوئی مقصد پورا کرنے کے لئے بار بار پھراتے ہیں، جس سے پریشانی ہوتی ہے۔ ایسے وقت ’’یَارَؤفُ یَا اَحَدُ‘‘ بار بار پڑھتے ہوئے جائیں، ان شاء اللہ تعالیٰ کامیابی ملے گی۔
٭ کسی کا خوف دل میں سما جائے یا کوئی مشکل پیش آئے تو سورۂ بنی اسرائیل کی آیت ۴۲ ہر نماز کے بعد ۲۱بار پڑھ کر دم کریں۔ علاوہ ازیں سورۂ یوسف کی آیت ۴۲ بکثرت پڑھتے رہیں، ان شاء اللہ تعالیٰ کامیابی ملے گی۔