یانگون۔میانمار کی عدالت نے جمعہ کے روز دو لوگوں کو موت کی سزا سنائی کو مشہور وکیل کو نائی کے قتل میں ملوث ہیں‘کونائی حکومت کے لیڈر آنگ سانگ سوچی کے مشیر اور دستوری مسودہ برائے ملٹری اصلاحات کے موکل بھی تھے۔
محض دوسال قبل یونگون کے انٹرنیشنل ائیرپور ٹ پر63سالہ کونائی کو گولی مار کر ہلاک کردیاتھا۔قتل میں ملوث دولوگ جو جیل میں قید تھے ‘ جنھیں کئی صدیوں کی فوجی حکمرانی کے جمہوریت میں تبدیلی کے متعلق میانمار کے متعلق تشویش تھی۔
یونگون ناتھ ضلع کورٹ کے ججوں کے ایک پیانل نے گن مین کوئی لین اور سابق ملٹری افیسر جس کی مدد حاصل کرنے کا الزام آنگ ونگ زاؤ کو نائی کے قتل پر موت کی سزا سناتے ہوئے جج یائی لیون نے کہاکہ یہ راست طور سے قتل میں ملوث نہیں تھا مگر مگر رپورٹرس سے اس نے سزاء کا اعلان کیاتھا۔
جرائم کے لئے ججوں کی جانب سے موت کی سزا سنائی تو جاتی ہے مگر ابھی تک کسی کو ایسے فیصلوں کے تحت دہائیوں سے کوئی سزا نہیں دی گئی ہے۔
ٹیکسی ڈرائیور سے نمٹنے کے دوران کو نائی کے قتل کے بعد کوئی لین کو موقع وردات سے گرفتار کرلیاگیاتھا۔ یائی لیون نے کہاکہ اس کے علاوہ اسے ڈرائیور نائی وین کے قتل میں بھی 23سال قید کی سزاء سنائی گئی ہے۔
اس کے علاوہ واقعہ میں ملوث دیگر لوگوں کو بھی مختلف دفعات کے تحت سزائیں سنائیں گی ۔ جس میں ایک سابق ملٹری افیسر زیار پھویو ‘ اونگ وین ٹون بھی شامل ہیں جنھیں بالترتیب پانچ او رتین سال قید کی سزا سنائی گئی ہے