خرطوم ۔ 4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) سوڈان کے لیے افریقی یونین کے ثالث محمد الحسین لیبات نے کہا ہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل اور مظاہرین کے نمایندے ایک دستوری اعلامیے پر متفق ہو گئے ہیں، جس کی مزید تفصیلات آیندہ 48 گھنٹے میں طے کرلی جائیں گی اور پھر فریقین کے دستخط کے بعد اسے باقاعدہ جاری کردیا جائے گا۔ لیبات کے مطابق اعلامیہ 17 جولائی کو ہونے والے اقتدار و اختیارات میں شراکت داری کے سمجھوتے ہی کا حصہ ہوگا اور اس کے نتیجے میں شہری نمایندوں کی حکومت کے قیام کی راہ ہموار ہوگی۔ واضح رہے کہ دستوری اعلامیے پر فریقین طویل بحث کے بعد متفق ہوئے۔ اعلامیے میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ جدید تربیت یافتہ ہنگامی فورس اب فوجی کمان کو جواب دہ ہو گی۔ دریں اثنا فریڈم اینڈ چینج فورسز کی تکنیکی کمیٹی کے رکن ابتسام وری نے ہفتے کے روز علان کیا کہ فریقین میں طے پانے والا دستوری اعلامیے پر 48 گھنٹوں میں دستخط کردیئے جائیں گے۔ دارالحکومت خرطوم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سوڈان کی تاریخ کا ایک نیا مرحلہ شروع کرنے اور مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ قانون کی بالادستی اور پاسداری آئینی دستاویز کے اہم ترین نکات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دستوری اعلامیہ کسی بھی دوسرے حکم یہاں تک کہ تمام سیاسی معاہدوں سے بھی برتر ہوں گے۔ ابتسام وری نے واضح کیا کہ قانون ساز کونسل ہی ملک میں قوانین بنانے اور ایگزیکٹو کنٹرول کی ذمے داری سنبھالے گی جبکہ صدارتی کونسل کے اختیارات محدود ہوں گے۔ کابینہ میں وزرا کی تعداد 20 سے زیادہ نہیں ہو گی۔
