اقوام متحدہ : اقوام متحدہ میں او آئی سی گروپ نے سویڈن میں ڈنمارک کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت کی جانب سے مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسلاموفوبیا کے تشویش ناک حد تک بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے کے لیے عالمی کوششوں کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کے اسلاموفوبیاکے رویے سے دنیا بھر میں ڈیڑھ ارب سے زیادہ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور یہ آزادی اظہار اور انتہا پسندانہ بیانیے کے حق کا صریحاً غلط استعمال ہے جس سے مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد میں اضافہ ہوتا ہے۔ پاکستانی مندوب منیر اکرم جو اقوام متحدہ میں او آئی سی گروپ کے چیئرمین بھی ہیں نے او آئی سی گروپ کے سفارتی سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔ اقوام متحدہ کے او آئی سی گروپ نے جاری مشترکہ بیان میں کہا کہ او آئی سی گروپ واضح طور پر اسلام، عیسائیت اور یہودیت کی توہین کرنے کے عمل کی مذمت کرتا ہے اور مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر نفرت اور تشدد کی تمام کارروائیوں کی مخالفت ہے۔گروپ نے کہا کہ وہ دنیا میں ہونے والے اسلامو فوبیا کے دیگر حالیہ واقعات کی شدید مذمت کرتا ہے جن میں مساجد پر حملے، نمازیوں کا قتل اور انہیں زخمی کرنا، مسلمانوں کے گھروں کو تباہ کرنا، حجاب پر پابندی اور دیگر مسلم مخالف کارروائیاں شامل ہیں۔ گروپ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مذہب یا عقائد کی بنیاد پر غیرملکیوں سے نفرت،عدم برداشت اور تشدد کو اکسانے کے خلاف اجتماعی عزم کریں اور بین المذاہب ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کے فروغ کے لیے مل کر کام کریں۔