سٹہ بازار میں بی جے پی کی نشستوں میں گراوٹ کی پیش قیاسی

   

بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ، وزیراعظم کے بیانات سے شکست کا احساس ، عام شہریوں کا تاثر
حیدرآباد۔ 6 ۔ مئی ۔(سیاست نیوز) ملک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی گرتی ہوئی ساکھ اور گھٹتی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے سٹہ بازار نے بھی بی جے پی نشستوں میں کمی کرنی شروع کردی ہے اور کہا جار ہاہے کہ 300سے زائد نشستوں پر بی جے پی کی کامیابی سے شروع ہونے والے سٹہ بازار نے ابتدائی دو مرحلوں کی رائے دہی مکمل ہونے کے بعد ہی بی جے پی نشستوں میں کٹوتی شروع کردی تھی اب جبکہ ملک کی 12 ریاستوں میں 93 نشستوں پر انتخابات سے ایک دن قبل آنے والے رجحانات کو دیکھتے ہوئے سٹہ بازار نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی نشستوں میں مزید گراوٹ کی پیش قیاسی کی ہے اور کہا جا رہاہے کہ 7مئی کو ہونے والی رائے دہی کے بعد ان نشستوں کی تعداد میں مزید گراوٹ ریکارڈ کی جائے گی۔ ہندستان میں جاری انتخابی مہم کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی قائدین کی بوکھلاہٹ بالخصوص وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے دیئے جانے والے بیانات کے بعد عام شہریوں میں بھی یہ احساس پیدا ہونے لگا ہے کہ بی جے پی کو 2024 عام انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انڈیا اتحاد کے قائدین میں پائی جانے والی خود اعتمادی اور عوام کے درمیان گشت کر رہے مہنگائی ‘ بے روزگاری کے علاوہ دیگر مسائل کے نتیجہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی قائدین میں مایوسی پائی جانے لگی ہے۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی دو مرحلوں میں جہاں آر ایس ایس کیڈر نے بی جے پی کے لئے کام نہیں کیا ہے اسے تیسرے مرحلہ سے بی جے پی متحرک کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس سلسلہ میں آر ایس ایس قائدین سے متعدد ملاقاتیں بھی کی جاچکی ہیں لیکن کہا جا رہاہے کہ ان ملاقاتوں سے کوئی مثبت پہلو سامنے نہیں آیا ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی کامیابی میں آر ایس ایس ‘ بجرنگ دل اور جن سنگھ سے وابستہ تنظیموں کا اہم کردار رہا ہے لیکن آ رایس ایس اور بی جے پی کے درمیان پیدا ہونے والی دوریوں کے سبب جن سنگھ کیڈر متحرک نہ ہونے کے نتیجہ میں بی جے پی کو شدید نقصان کی پیش قیاسی کی جار ہی ہے ۔ سٹہ بازار کے ماہرین کا کہناہے کہ اگر آر ایس ایس تیسرے مرحلہ کے بعدمتحرک ہوتے ہوئے رائے دہی کے فیصد میں اضافہ کے اقدامات کرتی ہے تو ایسی صورت میں بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کو جو نقصان ہوا ہے اس کی پابجائی ممکن نہیں ہے لیکن اگر بی جے پی قائدین آر ایس ایس کو تیسرے مرحلہ میں متحرک کرنے میں کامیاب بھی ہوجاتی ہے تو ایسی صورت میں آر ایس ایس اور جن سنگھ نے گجرات میں کیڈر کو متحرک نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ گجرات لابی کو اس بات کا احساس ہوجائے کہ آر ایس ایس اور جن سنگھ کے بغیر ان کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور آر ایس ایس کیڈر اگر ان کے لئے کام نہ کرے تو ان کی کامیابی کے امکانات موہوم ہی رہیں گے۔ سٹہ بازار میں بی جے پی کی نشستوں میں کمی کے سلسلہ میں دی جانے والی اطلاعات کو بھی مخفی رکھنے کی کوشش کی جار ہی ہے لیکن سٹہ بازار میں جو لوگ سٹہ کھیلتے ہیں انہیں ان اطلاعات کو باہر لانے سے روکنا ممکن نہیں ہے۔ 3